ETV Bharat / state

اردو اساتذہ کے چہرے کھل اٹھے

اب الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کسے یو گی حکومت کو شدید دھچکہ پہنچا ہے۔

author img

By

Published : Mar 27, 2019, 3:26 PM IST

فائل فوٹو

سیاسی مانسون میں یوگی سرکار کو ہائی کورٹ سے بڑا دھکچا لگا ہے۔ اترپردیش میں اردو زبان کو فروغ دینے کے لیے سماجوادی پارٹی نے 2016 میں پرائمری اسکولوں کے لیے 16460 عہدوں پر ٹیچرز بحالی نکالی تھی۔ ان میں 4000 عہدے اردو ٹیچرز کے لئے رکھے گئے تھے، جنہیں یوگی حکومت نے رد کر دیا تھا۔

اس کے پیچھے یہ وجہ بتائی گئی تھی کہ اردو کے اساتذہ پہلے سے ہی طے اسٹینڈ سے زیادہ ہیں۔ ایسے میں ابھی اردو کے اور اساتذہ کی جگہ نہیں ہے، جبکہ حقیقت بالکل اس کے الٹ ہے۔

اردو ٹیچر ایسوسی ایشن نے ہائی کورٹ میں یوگی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف چیلنج کیا تھا۔ کورٹ نے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو تقرری کا حکم دیا تھا۔ جس کے بعد ریاستی حکومت کی طرف سے کورٹ میں ریویو پٹیشن داخل کیا گیا تھا، جس کو ہائی کورٹ نے دو دن پہلے خارج کر دیا۔

اس معاملے میں مدعی نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا یا اور عدالت نے یوگی حکومت کو تقرری مکمل کرنے کی ہدایت دی۔ مئی 2018 میں بیسک ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے 16460 عہدوں پر تقرری کا حکم جاری کر دیا تھا، لیکن 4000 اردو اساتذہ کی تقرری پر فیصلہ نہیں ہو پایا تھا۔

اردو ٹیچر ایسوسی ایشن کے صدر سکندر بابا نے ای ٹی وی بھارت سے فون پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ عدالت کا فیصلہ قابل احترام ہے، لیکن اس کے علاوہ بھی جدید تعلیم کے تحت جن ٹیچرز کی کا اپوائنمنٹ مدارس میں ہوا ہے، انہیں کئی سالوں سے تنخواہ نہیں ملی۔

اس وجہ سے انہیں اور ان کے اہل خانہ کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بہتر یہی ہوگا کہ ان کا بھی جلد از جلد کورٹ فیصلہ سنا دے۔

سیاسی مانسون میں یوگی سرکار کو ہائی کورٹ سے بڑا دھکچا لگا ہے۔ اترپردیش میں اردو زبان کو فروغ دینے کے لیے سماجوادی پارٹی نے 2016 میں پرائمری اسکولوں کے لیے 16460 عہدوں پر ٹیچرز بحالی نکالی تھی۔ ان میں 4000 عہدے اردو ٹیچرز کے لئے رکھے گئے تھے، جنہیں یوگی حکومت نے رد کر دیا تھا۔

اس کے پیچھے یہ وجہ بتائی گئی تھی کہ اردو کے اساتذہ پہلے سے ہی طے اسٹینڈ سے زیادہ ہیں۔ ایسے میں ابھی اردو کے اور اساتذہ کی جگہ نہیں ہے، جبکہ حقیقت بالکل اس کے الٹ ہے۔

اردو ٹیچر ایسوسی ایشن نے ہائی کورٹ میں یوگی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف چیلنج کیا تھا۔ کورٹ نے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو تقرری کا حکم دیا تھا۔ جس کے بعد ریاستی حکومت کی طرف سے کورٹ میں ریویو پٹیشن داخل کیا گیا تھا، جس کو ہائی کورٹ نے دو دن پہلے خارج کر دیا۔

اس معاملے میں مدعی نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا یا اور عدالت نے یوگی حکومت کو تقرری مکمل کرنے کی ہدایت دی۔ مئی 2018 میں بیسک ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے 16460 عہدوں پر تقرری کا حکم جاری کر دیا تھا، لیکن 4000 اردو اساتذہ کی تقرری پر فیصلہ نہیں ہو پایا تھا۔

اردو ٹیچر ایسوسی ایشن کے صدر سکندر بابا نے ای ٹی وی بھارت سے فون پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ عدالت کا فیصلہ قابل احترام ہے، لیکن اس کے علاوہ بھی جدید تعلیم کے تحت جن ٹیچرز کی کا اپوائنمنٹ مدارس میں ہوا ہے، انہیں کئی سالوں سے تنخواہ نہیں ملی۔

اس وجہ سے انہیں اور ان کے اہل خانہ کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بہتر یہی ہوگا کہ ان کا بھی جلد از جلد کورٹ فیصلہ سنا دے۔

Intro:2016 میں سماجوادی پارٹی نے پرائمری اسکولوں کے لئے 16 460 عہدوں پر ٹیچر بحالی نکالی تھی۔ ان میں 4000 عہدے اردو ٹیچرز کے لئے رکھے گئے تھے، جنہیں یوگی حکومت نے رد کر دیا تھا۔


Body:سیاسی مانسون میں یوگی سرکار کو ہائی کورٹ سے لگا بڑا دھکچا۔ معلوم رہے گی اترپردیش میں اردو زبان کو فروغ دینے کے لئے 2016 میں سماجوادی پارٹی نے پرائمری اسکولوں کے لئے 16460 عہدوں پر ٹیچرز بحالی نکالی تھی۔ ان میں 4000 عہدے اردو ٹیچرز کے لئے رکھے گئے تھے، جنہیں یوگی حکومت نے رد کر دیا تھا۔

اس کے پیچھے یہ وجہ بتائی گئی تھی کہ اردو کے اساتذہ پہلے سے ہی طے اسٹینڈ سے زیادہ ہیں۔ ایسے میں ابھی اردو کے اور اساتذہ کی جگہ نہیں ہے، جبکہ حقیقت بلکل اس کے الٹ ہے۔

اردو ٹیچر ایسوسی ایشن نے ہائی کورٹ میں یوگی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف چیلنج کیا تھا۔ کورٹ نے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو تقرری کا حکم دیا تھا۔ جس کے بعد ریاستی حکومت کی طرف سے کورٹ میں ریویو پٹیشن داخل کیا گیا تھا، جس کو ہائیکورٹ نے دو دن پہلے خارج کر دیا۔

اس معاملے میں جب امیدوار ہائی کورٹ گئے تو کورٹ نے یوگی حکومت کو تقرری مکمل کرنے کی ہدایت دی۔ مئی 2018 میں بیسک ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے 16460 عہدوں پر تقرری کا حکم جاری کر دیا تھا، لیکن 4000 اردو اساتذہ کی تقرری پر فیصلہ نہیں ہو پایا تھا۔

اردو ٹیچر ایسوسی ایشن کے صدر سکندر بابا نے ای ٹی وی بھارت سے فون پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ فیصلہ کورٹ کا قابل احترام ہے، لیکن اس کے علاوہ بھی جدید تعلیم کے تحت جن ٹیچرز کی کا اپوائنمنٹ مدارس میں ہوا ہے، انہیں کئی سالوں سے تنخواہ نہیں ملی۔

اس وجہ سے انہیں اور ان کے پریوار کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بہتر یہی ہوگا کہ ان کا بھی جلد از جلد کورٹ فیصلہ سنا دے۔



Conclusion:الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد اردو اساتذہ کے چہرے خوشیاں سے کھل اٹھے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.