پریاگ راج: مختار انصاری کے بھائی اور غازی پور سے سابق ایم پی افضال انصاری کو الہ آباد ہائی کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ ہائی کورٹ نے گینگسٹر کیس میں افضال انصاری کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انھیں رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ تاہم عدالت نے ان کی سزا پر روک لگانے سے انکار کر دیا، جس کی وجہ سے ایم پی کی رکنیت بحال نہیں ہوگی۔ الہ آباد ہائی کورٹ میں 12 جولائی کو سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
دراصل افضال انصاری کی جانب سے الہ آباد ہائی کورٹ میں گینگسٹر کیس میں 4 سال کی سزا پر روک لگانے اور ضمانت پر جیل سے رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک عرضی دائر کی گئی تھی، جس پر آج جسٹس راجبیر سنگھ کی سنگل بنچ نے اس معاملے میں فیصلہ سنایا ہے۔ واضح رہے کہ غازی پور کی عدالت نے گینگسٹر کیس میں 4 سال کی سزا سنائے جانے کی وجہ سے افضل انصاری کی لوک سبھا کی رکنیت 29 اپریل کو منسوخ کر دی گئی تھی۔ افضال انصاری ان دنوں جیل میں ہیں۔ ان کے بھائی مختار انصاری کے خلاف بھی غازی پور کی عدالت نے گینگسٹر کیس میں 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ مختار انصاری پہلے ہی بانڈہ جیل میں بند ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ انتیس نومبر 2005 کو اس وقت کے بی جے پی ایم ایل اے کرشنانند رائے سمیت سات لوگوں کا محمد آباد کے بھورکول تھانہ علاقے میں قتل کر دیا گیا تھا۔ مختار انصاری اور افضال انصاری اس قتل کیس کے مرکزی ملزم بنایا گیا۔ یہ معاملہ سی بی آئی کورٹ میں چل رہا تھا جہاں دونوں بھائیوں مختار انصاری اور افضال انصاری کو سی بی آئی عدالت نے بری کر دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: BSP MP Afzal Ansari Convicted رکن پارلیمان افضال انصاری کو چار برس قید کی سزا
اسی کیس میں ایم پی افضال انصاری اور مختار انصاری کے خلاف 2007 میں گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جس میں غازی پور کی ایم پی ایم ایل اے عدالت نے دونوں کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزا سنائی۔ جس میں افضال انصاری کو چار سال اور مختار انصاری کو دس سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ عدالت نے ان دونوں کے خلاف جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔