احتجاج کے دوران مزدوروں نے مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں سے مانگ کی کہ کورونا وائرس بیماری کے چلتے لاک ڈاؤن کے دوران لاکھوں لوگوں کی نوکریاں چلی گئیں اور جو لوگ کارخانوں پر پرائیویٹ کمپنیوں میں کام کر رہے ہیں ان کی تنخواہ میں کمی کی جا رہی ہے بلکہ کمپنیوں اور کارخانو کے مالکوں نے لاک ڈاؤن کے دوران مزدوروں کو تنخواہ تک نہیں دی ہے۔
حکومت نے 44 مزدور قانون میں تبدیلی کر 'چار لیبر کورٹ' بنائے ہیں ان 'چار لیبر کورٹ' کے ذریعہ حکومت مزدوروں کے حقوق چھیننا چاہتی ہے ایسے قانون کی ہم مخالفت کرتے ہیں حکومت نیا قانون بنا کر ہر انسان کے حقوق چھیننا چاہتی ہے۔
مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت لوگوں کو نوکری دینے کی جگہ لوگوں کو بے روزگار کر رہی ہے۔ وجے پال سنگھ نے کہا کہ آئین میں روزگار کے حق کو بنیادی حق قرار دیا دیا جانا چاہیے اور لیبر لاء کی بجائے چار لیبر کورٹس کو منسوخ کیا جائے۔