آل انڈیا مشاعرے All India Mahfil E Mushaira میں مختلف اضلاع سے اردو کے مشہور و معروف شعراء نے شرکت کی اور اپنے شاندار کلام سے لوگوں کا دل جیت لیا اور خوب واہ واہی لوٹی۔ مشاعرہ میں مختلف اضلاع سے ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
مشاعرے کی نظامت ندیم فرخ نے کی انجام دی۔ مشاعرے میں مظفر نگر کے استاذ شاعر قمر آبادی و سوسائٹی مظفرنگر کے سیکریٹری محترم عبدالحق سحر مظفرنگری کو مظفرنگر انتظامیہ کی جانب سے آن کی اردو شاعری اردو خدمات کے عتراف میں شان اردو ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ مشہور ادیب ڈاکٹر پردیپ جین کو بھی ان کی ادبی خدمات کے لیے مظفرنگر انتظامیہ کی جانب سے شان اردو ایوارڈ سے نوازا گیا۔
آل انڈین مشاعرے میں مظفر نگر انتظامیہ کا پورا عملہ موجود رہا اور شاندار مشاعرے کا لطف اٹھایا۔
عالمی شہرت یافتہ پروفیسر وسیم بریلوی کی خدمات اور نامور ناظم مشاعرہ ندیم فرخ کی نظامت میں منعقد مشاعرے میں جن شاعروں نے مشاعرے میں شرکت کی ان میں نواز دیوبندی، منظر بھوپالی، کمل باوئی، ہاشم فیروز آبادی، ڈاکٹر تنویر گوہر مظفر نگری، شائستہ ثنا، سکندر حیات، گڑبڑ پاپولر میرٹھی، ویجے تیواری، ندیم شاد، خورشید حیدر، خوشبو شرما، فخر میرٹھی، بلال سہارنپوری، احمد مظفر نگری اور ارشد ضیاء کے نام شامل ہیں۔
- اپنا کلام پڑھتے ہوئے تنویر گوہر نے کہا کہ
گر یہی حال زمانے میں تعصب کا رہا
آگے انسانوں میں محبت نہیں ملنے والی
- پروفیسر وسیم بریلوی کا شاعر
اصولوں پر جہاں آنچ آئے ٹکرانا ضروری ہے
اگر زندہ ہو تو زندہ نظر آنا بھی ضروری ہے
مشاعرے میں شاعروں نے اپنے کلام میں جہاں لب و رخسار کا ذکر کیا وہی قومی یکجہتی کی مثال بھی پیش کی کسی بھی شاعر نے کوئی ایسا شعر نہیں پڑھا جس سے کسی بھی مذہب کے ماننے والے کو ٹھیس پہنچی ہو۔ مشاعرہ اپنے طے شدہ وقت پر پوری کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔
مزید پڑھیں: