ETV Bharat / state

Aligarh Muslim University Students Union Polls: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے طللبا کی وزیر تعلیم سے شکایت

طلبہ یونین کے سابق نائب صدر حمزہ سفیان نے وزیر تعلیم کو لکھے اپنے ایک شکایتی خط میں لکھا کہ ’طاقت کا غلط استعمال کرتے ہوئے جمہوریت کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاہم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ( اے ایم یو) انتظامیہ کی جانب سے طلبہ یونین سمیت دیگر انتخابات نہیں کروائے جارہے ہیں تاکہ یونیورسٹی انتظامیہ کے کالے کارناموں کو منظر عام پر آنے سے روکا جاسکے‘۔

author img

By

Published : Apr 17, 2022, 5:09 PM IST

طلبہ یونین کے انتخابات سے متعلق وزیر تعلیم کو شکایت
طلبہ یونین کے انتخابات سے متعلق وزیر تعلیم کو شکایت

کورونا وبا کے سبب گزشتہ دو سال سے علیگڈھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے طلبہ کی آن لائن تعلیم چل رہی تھی تاہم کلاسز کو اب آف لائن میں تبدیل کر دیا گیا ہے، طلبہ بھی رہائشی ہالوں میں آرہے ہیں انتظامیہ کے مطابق عید کے بعد تک یونیورسٹی کی تمام کلاسز کو آن لائن سے آف لائن کر دیا جائے گا یعنی پوری طرح سے یونیورسٹی کھل جائے گی۔ اے ایم یو کے طلبہ اور طلبہ رہنماؤں کا یہ ماننا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ تاناشاہی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ موجودہ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے اپنی مدت میں ایک سال کی توسیع کی ہے جب کہ یونیورسٹی کی تاریخ میں آج تک ایسا نہیں کیا گیا۔

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے طللبا کی وزیر تعلیم سے شکایت

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کھلنے کے باوجود طلبہ یونین سمیت دیگر انتخابات نہ کروا کر جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کی ریسیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (آر ڈی اے) کے بعد طبیہ کالج کی جونیئر ڈاکٹر ایسوسی ایشن (جت ڈی اے) کو ایڈ ہاک (Ad- hoc) بنا دیا گیا ہے۔ اے ایم یو طلبہ یونین کے سابق نائب صدر حمزہ سفیان کا کہنا ہے کہ موجودہ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور طلبہ یونین کے انتخابات نہیں کروا رہے ہیں، میڈیکل کالج کی RDA اور طبیہ کالج کی JDA کے بھی انتخابات نہ کروا کر ایڈ ہاک (Ad- hoc) بنا کر اپنے لوگوں کو بٹھا دیا گیا ہے تاکہ وہ کسی بھی طرح ان کے خلاف آواز نہ اٹھا سکیں۔

طلبہ یونین کے انتخابات سے متعلق وزیر تعلیم کو شکایت
طلبہ یونین کے انتخابات سے متعلق وزیر تعلیم کو شکایت


حمزہ سفیان کا کہنا ہے کہ اے ایم یو ٹیچرز ایسوسی ایشن AMUTA کے بھی آخری مرتبہ 2018 میں انتخابات ہوئے جس کے بعد سے ابھی تک انتخابات نہیں کروائے گئے اور 2018 سے ابھی تک اے ایم یو ٹیچرز ایسوسی ایشن کو وہی عہدے داران چلا رہے ہیں یعنی ایک طرح سے وہ بھی ایڈ ہاک (Ad- hoc) پر چل رہے ہیں۔ حمزہ سفیان نے طلبہ یونین سمیت دیگر انتخابات نہ کرائے جانے سے متعلق ایک خط وزیر تعلیم کو لکھا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ وہ یونیورسٹی میں آ کر یہ دیکھیں کہ موجودہ انتظامیہ انتخابات کیوں نہیں کرا رہا اور کیوں ایسوسی ایشن کو ایڈ ہاک (Ad- hoc) بنا رہے ہیں۔

وہیں یونیورسٹی کے دیگر طلبہ اور طلبہ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ جب یونیورسٹی پوری طرح سے کھل چکی ہے اور طلبہ بھی آچکے ہیں تو یونیورسٹی انتظامیہ طلبہ یونین کے انتخابات کیوں نہیں کروا رہی ہے، یونیورسٹی طلبہ یونین ہمیشہ طلبہ کے مسائل کو انتظامیہ کے سامنے رکھ کر ان کو حل کرتی ہے۔ طلبہ یونین وقت کی ضرورت ہے انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ جلد سے جلد انتخابات کروائیں۔

یہ بھی پڑھیں:


واضح رہے کہ پروفیسر طارق منصور کو 16 مئی 2017 کو وائس چانسلر کے لئے منتخب کیا گیا تھا جن کی پانچ سال کی مدت 15 مئی 2022 کو مکمل ہو رہی تھی لیکن گزشتہ ماہ ان کی مدت میں ایک سال کی توسیع کر دی گئی جس سے یونیورسٹی طلبہ اور کچھ تدریسی وغیر تدریس عملہ بھی خوش نہیں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وائس چانسلر کی رہائش گاہ کی دیوار پر نامعلوم افراد نے وائس چانسلر اور ان کی توسیع کے خلاف نعرے لکھے تھے۔

کورونا وبا کے سبب گزشتہ دو سال سے علیگڈھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے طلبہ کی آن لائن تعلیم چل رہی تھی تاہم کلاسز کو اب آف لائن میں تبدیل کر دیا گیا ہے، طلبہ بھی رہائشی ہالوں میں آرہے ہیں انتظامیہ کے مطابق عید کے بعد تک یونیورسٹی کی تمام کلاسز کو آن لائن سے آف لائن کر دیا جائے گا یعنی پوری طرح سے یونیورسٹی کھل جائے گی۔ اے ایم یو کے طلبہ اور طلبہ رہنماؤں کا یہ ماننا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ تاناشاہی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ موجودہ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے اپنی مدت میں ایک سال کی توسیع کی ہے جب کہ یونیورسٹی کی تاریخ میں آج تک ایسا نہیں کیا گیا۔

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے طللبا کی وزیر تعلیم سے شکایت

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کھلنے کے باوجود طلبہ یونین سمیت دیگر انتخابات نہ کروا کر جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کی ریسیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (آر ڈی اے) کے بعد طبیہ کالج کی جونیئر ڈاکٹر ایسوسی ایشن (جت ڈی اے) کو ایڈ ہاک (Ad- hoc) بنا دیا گیا ہے۔ اے ایم یو طلبہ یونین کے سابق نائب صدر حمزہ سفیان کا کہنا ہے کہ موجودہ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور طلبہ یونین کے انتخابات نہیں کروا رہے ہیں، میڈیکل کالج کی RDA اور طبیہ کالج کی JDA کے بھی انتخابات نہ کروا کر ایڈ ہاک (Ad- hoc) بنا کر اپنے لوگوں کو بٹھا دیا گیا ہے تاکہ وہ کسی بھی طرح ان کے خلاف آواز نہ اٹھا سکیں۔

طلبہ یونین کے انتخابات سے متعلق وزیر تعلیم کو شکایت
طلبہ یونین کے انتخابات سے متعلق وزیر تعلیم کو شکایت


حمزہ سفیان کا کہنا ہے کہ اے ایم یو ٹیچرز ایسوسی ایشن AMUTA کے بھی آخری مرتبہ 2018 میں انتخابات ہوئے جس کے بعد سے ابھی تک انتخابات نہیں کروائے گئے اور 2018 سے ابھی تک اے ایم یو ٹیچرز ایسوسی ایشن کو وہی عہدے داران چلا رہے ہیں یعنی ایک طرح سے وہ بھی ایڈ ہاک (Ad- hoc) پر چل رہے ہیں۔ حمزہ سفیان نے طلبہ یونین سمیت دیگر انتخابات نہ کرائے جانے سے متعلق ایک خط وزیر تعلیم کو لکھا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ وہ یونیورسٹی میں آ کر یہ دیکھیں کہ موجودہ انتظامیہ انتخابات کیوں نہیں کرا رہا اور کیوں ایسوسی ایشن کو ایڈ ہاک (Ad- hoc) بنا رہے ہیں۔

وہیں یونیورسٹی کے دیگر طلبہ اور طلبہ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ جب یونیورسٹی پوری طرح سے کھل چکی ہے اور طلبہ بھی آچکے ہیں تو یونیورسٹی انتظامیہ طلبہ یونین کے انتخابات کیوں نہیں کروا رہی ہے، یونیورسٹی طلبہ یونین ہمیشہ طلبہ کے مسائل کو انتظامیہ کے سامنے رکھ کر ان کو حل کرتی ہے۔ طلبہ یونین وقت کی ضرورت ہے انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ جلد سے جلد انتخابات کروائیں۔

یہ بھی پڑھیں:


واضح رہے کہ پروفیسر طارق منصور کو 16 مئی 2017 کو وائس چانسلر کے لئے منتخب کیا گیا تھا جن کی پانچ سال کی مدت 15 مئی 2022 کو مکمل ہو رہی تھی لیکن گزشتہ ماہ ان کی مدت میں ایک سال کی توسیع کر دی گئی جس سے یونیورسٹی طلبہ اور کچھ تدریسی وغیر تدریس عملہ بھی خوش نہیں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وائس چانسلر کی رہائش گاہ کی دیوار پر نامعلوم افراد نے وائس چانسلر اور ان کی توسیع کے خلاف نعرے لکھے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.