ETV Bharat / state

AMUTA on UCC یو سی سی پر بحث فی الحال بے معنی، اے ایم یو ٹیچرس ایسوسی ایشن کا بیان - بھارت کی آزادی کے بعد یکساں سول کوڈ

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی ٹیچرس ایسوسی ایشن (AMUTA) نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ یکساں سول کوڈ (UCC) پر بحث کرنا فی الحال بے معنی ہے، کیونکہ حکومت نے ابھی تک ایسا کوئی مسودہ پیش نہیں کیا ہے جس سے تعین ہو سکے کہ یو سی سی کی شکل کیا ہوگی۔

یو سی سی پر بحث فی الحال بے معنی : اموٹا
یو سی سی پر بحث فی الحال بے معنی : اموٹا
author img

By

Published : Jul 13, 2023, 12:25 PM IST

یو سی سی پر بحث فی الحال بے معنی : اموٹا

علیگڑھ: بھارت کی آزادی کے بعد یکساں سول کوڈ یا یو سی سی متعارف کرانے کی اکثر بات ہوتی رہی ہے۔ اس میں ہر مذہب، جنس اور جنسی رجحان سے قطع نظر تمام شہریوں کے لیے ایک واحد قانون ہو۔ لیکن حکومت نے ابھی تک ایسا کوئی مسودہ پیش نہیں کیا ہے جس سے تعین ہو سکے کہ اس یو سی سی کی شکل کیا ہوگی اور یہ کس طرح کس کو کتنا متاثر کریں گا۔

یو سی سی پر حکومت کی جانب سے کسی بھی طرح کے مسودے کی غیر موجودگی میں یہ واضح نہیں ہے کہ قانون مختلف مذہبی طریقوں کو کیسے ایک ساتھ رکھے گا اور کس مذہب کی روایات کو ترجیح دے گا جس کے سبب اقلیتوں میں بے چینی ہے اور UCC کو لے کر بحث کی جا رہی ہیں۔

اے ایم یو ٹیچرس ایسوسی ایشن نے ٹیچنگ اسٹاف کلب میں UCC اور اس پر بحث سے متعلق ایک پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے کہا کہ UCC پر بحث کرنا فی الحال بے معنی ہے کیونکہ ابھی تک حکومت نے ایسا کوئی مسودہ پیش نہیں کیا ہے جس سے تعین ہو سکے کہ اس یو سی سی کی شکل کیا ہوگی اور کس طرح کس کو متاثر کریں گا۔

اے ایم یو ٹیچرس ایسوسی ایشن کے سیکرٹری ڈاکٹر عبید احمد صدیقی نے بتایا لاء کمیشن نے ملک کی مختلف تنظیموں سے UCC پر تجاویز مانگی تھی ہمنے بھی اپنی تجاویز بھیج دی ہیں اور فی الحال یہ کہنا مناسب نہیں ہے کہ اے ایم یو ٹیچرس ایسوسی ایشن UCC کے خلاف ہے یا حمایت میں۔ صدیقی نے مزید بتایا ہمنے اپنے تجاویز میں لاء کمیشن سے پوچھا ہے کہ 21 وی لاء کمیشن میں یہ بات واضح کردی تھی کہ فی الحال ملک میں UCC کی ضرورت نہیں ہے تو پھر سے 22 وے لاء کمیشن میں UCC کو لانا اور اس پر بحث کرنے کی کیا ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Felicitation Ceremony انصار فاونڈیشن کی جانب سے کامیاب طلبا کیلئے اعزازیہ تقریب کا انعقاد
انہوں نے کہا ایک ایسا UCC لایا جائے جو یکسانیت کی بات کرنے کے بجائے مساوات کی بات کرے جس سے اقلیتوں کو لگے کہ یہ ایک منصفانہ قانون ہے اور کسی بھی برادری کو ایسا نہیں لگے کے ان کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ یہ عام فہم ہے کہ یو سی سی مختلف مذاہب کے ذاتی قوانین کو ختم کر دے گا اور ہر ایک کے لیے یکساں ضابطہ اخلاق لائے گا۔ بھارت کا آئین بھی کہتا ہے کہ ریاست کو اپنے شہریوں کو ایسے قوانین فراہم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے اور سپریم کورٹ بھی متعدد فیصلوں میں اس کی وکالت کر چکا ہے۔

یو سی سی پر بحث فی الحال بے معنی : اموٹا

علیگڑھ: بھارت کی آزادی کے بعد یکساں سول کوڈ یا یو سی سی متعارف کرانے کی اکثر بات ہوتی رہی ہے۔ اس میں ہر مذہب، جنس اور جنسی رجحان سے قطع نظر تمام شہریوں کے لیے ایک واحد قانون ہو۔ لیکن حکومت نے ابھی تک ایسا کوئی مسودہ پیش نہیں کیا ہے جس سے تعین ہو سکے کہ اس یو سی سی کی شکل کیا ہوگی اور یہ کس طرح کس کو کتنا متاثر کریں گا۔

یو سی سی پر حکومت کی جانب سے کسی بھی طرح کے مسودے کی غیر موجودگی میں یہ واضح نہیں ہے کہ قانون مختلف مذہبی طریقوں کو کیسے ایک ساتھ رکھے گا اور کس مذہب کی روایات کو ترجیح دے گا جس کے سبب اقلیتوں میں بے چینی ہے اور UCC کو لے کر بحث کی جا رہی ہیں۔

اے ایم یو ٹیچرس ایسوسی ایشن نے ٹیچنگ اسٹاف کلب میں UCC اور اس پر بحث سے متعلق ایک پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے کہا کہ UCC پر بحث کرنا فی الحال بے معنی ہے کیونکہ ابھی تک حکومت نے ایسا کوئی مسودہ پیش نہیں کیا ہے جس سے تعین ہو سکے کہ اس یو سی سی کی شکل کیا ہوگی اور کس طرح کس کو متاثر کریں گا۔

اے ایم یو ٹیچرس ایسوسی ایشن کے سیکرٹری ڈاکٹر عبید احمد صدیقی نے بتایا لاء کمیشن نے ملک کی مختلف تنظیموں سے UCC پر تجاویز مانگی تھی ہمنے بھی اپنی تجاویز بھیج دی ہیں اور فی الحال یہ کہنا مناسب نہیں ہے کہ اے ایم یو ٹیچرس ایسوسی ایشن UCC کے خلاف ہے یا حمایت میں۔ صدیقی نے مزید بتایا ہمنے اپنے تجاویز میں لاء کمیشن سے پوچھا ہے کہ 21 وی لاء کمیشن میں یہ بات واضح کردی تھی کہ فی الحال ملک میں UCC کی ضرورت نہیں ہے تو پھر سے 22 وے لاء کمیشن میں UCC کو لانا اور اس پر بحث کرنے کی کیا ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Felicitation Ceremony انصار فاونڈیشن کی جانب سے کامیاب طلبا کیلئے اعزازیہ تقریب کا انعقاد
انہوں نے کہا ایک ایسا UCC لایا جائے جو یکسانیت کی بات کرنے کے بجائے مساوات کی بات کرے جس سے اقلیتوں کو لگے کہ یہ ایک منصفانہ قانون ہے اور کسی بھی برادری کو ایسا نہیں لگے کے ان کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ یہ عام فہم ہے کہ یو سی سی مختلف مذاہب کے ذاتی قوانین کو ختم کر دے گا اور ہر ایک کے لیے یکساں ضابطہ اخلاق لائے گا۔ بھارت کا آئین بھی کہتا ہے کہ ریاست کو اپنے شہریوں کو ایسے قوانین فراہم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے اور سپریم کورٹ بھی متعدد فیصلوں میں اس کی وکالت کر چکا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.