علیگڑھ: ریاست اترپردیش کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے کینیڈی ہال میں ’علی ڈے‘ کی پروقار تقریب میں اسلامی اسکالرز اور شعراء نے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کو خراج تحسین پیش کیا۔ اس پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے اے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ حضرت علیؓ کی تعلیمات نے بہت سے مفکرین اور سائنسدانوں کو متاثر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ان کے پاس علم و حکمت کا خزانہ تھا۔ وہ ایک رول ماڈل ہیں، اور ان کا کردار اور اخلاقیات واضح کرتا ہے کہ کس طرح مشکل وقت میں قیادت کرنی ہے۔ وائس چانسلر نے یوم علیؓ کے انعقاد میں مستقبل میں بھی ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔
مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر عباس علی مہدی (سابق وائس چانسلر، ایرا یونیورسٹی، لکھنؤ، اور سربراہ، شعبہ بایو کیمسٹری، کے جی ایم یو، لکھنؤ) نے میڈیکل سائنس کی روشنی میں حضرت علی ؓکے مختلف اقدامات، قضایا اور فیصلوں پر گفتگو کی اور انہیں بصیرت کا حامل ایک عظیم شخصیت قرار دیا۔ مہمان اعزازی پروفیسر ناصر نقوی (سابق سربراہ شعبہ اردو، فارسی و عربی، پنجابی یونیورسٹی، پٹیالہ) اور جناب نذیر باقری نے حضرت علیؓ کی مدح میں منقبت پیش کی۔ مہمان مقرر مولانا احمد حبیب موسیٰ الحسینی (بانی، الہدایہ فاؤنڈیشن) نے کہا کہ حضرت علیؓ کی ولایت اللہ اور رسول اکرم ﷺ کی ولایت کا تسلسل ہے۔ انہوں نے حضرت علیؓ کی متعدد صفات اور شخصیت کے روشن پہلو بیان کئے۔
مولانا غلام حسین مٹو (پیام ایجوکیشنل اکیڈمی، شالینا) نے حضرت علیؓ کی نظروں میں انسانی حقوق کی اہمیت کا ذکر کیا اور نہج البلاغہ سے ان کی تعلیمات کا حوالہ دیا۔ قبل ازیں پروفیسر سید طیب رضا نقوی، سرپرست، علی سوسائٹی اور چیئرمین، شعبہ شیعہ دینیات، اے ایم یو نے مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور حضرت علیؓ کی زندگی کو جامع انداز میں بیان کیا۔ پروگرام کے دوران مہمانوں کی عزت افزائی کی گئی اور انہیں یادگاری نشانات پیش کئے گئے۔ اس کے علاوہ مضمون نویسی اور تقریری مقابلوں میں کامیاب ہونے والے طلباء کو اول، دوم اور سوم انعامات سے نوازا گیا۔
یہ بھی پڑھیں : AMU Students in Formula Bharat Competition اے ایم یو طلباء نے فارمولا بھارت مقابلے میں دوسرا انعام جیتا