علی گڑھ: ریاست اترپردیش کے پریاگ راج ضلع میں گزشتہ روز عتیق اور اشرف کے قتل کے بعد ضلع علی گڑھ میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور مختلف حساس علاقوں میں پولیس کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ امیش پال قتل کیس کے ملزم عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو کولون اسپتال کے باہر گزشتہ روز گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔
تینوں حملہ آوروں کو پولیس نے موقعے پر ہی گرفتار کر لیا تھا، جن کی شناخت لیولیش تیواری، ارون موریہ اور سنی کے طور پر ہوئی ہے۔ ملزم عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کے قتل کے پیش نظر ہی ضلع علی گڑھ میں اے ایم یو اور مختلف حساس علاقوں پر پولیس کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ جب کہ اعلیٰ افسران کے ساتھ پولیس کی بھاری نفری موقعے پر تعینات ہے اور ڈی آئی جی خود حساس علاقوں کا دورہ کر رہے ہیں۔
جانکاری دیتے ہوئے ڈی آئی جی آنند کلکرنی نے بتایا کہ اس وقت ہر طرف امن ہے، بازاروں میں ہلچل ہے، لوگوں کی آمدورفت جاری ہے، کسی قسم کی کوئی پریشانی نہیں ہے اور پولیس فورس پوری طرح الرٹ ہے، عتیق کے قتل کے بعد پولیس کی تعیناتی سے متعلق سوال کا خواب دیتے ہوئے ڈی آئی جی نے کہا کہ ہماری طرف سے فورس تعینات کر دی گئی ہے، تمام پولیس چوکی انچارجز کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی گئی ہے اور اس وقت مکمل امن ہے اور کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کے قتل کے بعد حکومت کی جانب سے پوری ریاست میں الرٹ جاری کیا گیا ہے، جس کا اثر علی گڑھ میں بھی نظر آرہا ہے، اس وجہ سے آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے فیز گیٹ، باب سید اور یونیورسٹی سرکل پر ایس ایس آئی سول لائن مدن دویدی کی قیادت میں بڑی تعداد میں پولس فورس کو تعینات کیا گیا ہے، یہی نہیں مجسٹریٹ کی ڈیوٹی بھی لگائی گئی ہے۔ تاکہ کسی بھی قسم کی بدامنی پیدا نہ ہو اور کسی بھی ناخوش گوار واقع پر قابو پایا جا سکے۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے پولیس نے پیدل گشت کرتے ہوئے حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیا۔
جانکاری دیتے ہوئے سیکٹر مجسٹریٹ پریسہ مشرا نے بتایا کہ ریاست میں الرٹ جاری کیا گیا ہے، جس کے پیش نظر ان کی ڈیوٹی یونیورسٹی کے فیز گیٹ، یونیورسٹی سرکل اور شمشاد مارکیٹ پر لگائی گئی ہے، جہاں ان کی قیادت میں پولیس تعینات کی گئی ہے۔