میمورنڈم میں تاجروں نے وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دیوبند علاقے میں مکانات کی تعمیر کے نقشے کی اجازت میں جو فیس اضافہ کیا گیا ہے اسے فوراً واپس لیا جائے نہیں تو تاجر طبقہ تحریک چلانے پر مجبور ہوگی
نگر ادھیوگ ویاپار منڈل کے صدر منوج سنگھل کی قیادت میں آج تاجروں نے ایس ڈی ایم دیوبند راکیش کمار کے دفتر پہنچ کر اس مسئلے سے آگاہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے نام سے ایک میمورنڈم سونپا ۔
اس دوران منوج سنگھل نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دیوبند علاقے میں پہلے 65 فیصد رقبہ کو کورڈ تسلیم کرتے ہوئے اسی پر فیس لی جاتی تھی اور وہ بھی 100روپے اسکوائر میٹر کے حساب سے ،لیکن نئے احکامات کے بعد اب 100فیصد رقبہ کو کورڈ تسلیم کرتے ہوئے 100روپے کی جگہ 700روپے اسکوائر میٹر فیس کردی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے اگر کوئی شخص 100گز کا مکان بناتا تھا تو اس پر 6500 روپے فیس آتی تھی مگر اب نئے قانون کے مطابق 100گز کے مکان بنانے پر 70ہزار روپے فیس ادا کرنے ہوں گے۔
یہ قانون غریب آدمی کی کمر توڑنے والا ہے، انہوں نے کہا کہ جہاں ایک طرف وزیر اعظم نریندر مودی غریب افراد کے لئے آواس یوجنا چلارہے ہیں ، دوسری جانب اتنی زیادہ فیس لگا کر اترپردیش حکومت ہٹلر شاہی کا کام کررہی ہے، جسے کسی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر جلد ہی حکومت نے اضافہ شدہ فیس کو واپس نہیں لیا تو تاجران سمیت سبھی لوگ تحریک چلانے پر مجبور ہوں گے۔