مظفر نگر: دہلی دہرادون نیشنل ہائی وے پرآج اس وقت افراتفری مچ گئی جب رشی کیش سے دہلی جا رہی ایک ڈبل ڈیکر پرائیویٹ بس میں ٹائر پھٹنے کی وجہ سے آگ لگ گئی۔آتشزدگی اتنی شدید تھی کہ شاہراہ پر تھوڑی دیر کے لئے گاڑیوں کی آمد وفرت بند رہی،رشی کیش سے دہلی جانے والے اس بس کے مسافروں نے بمشکل بس سے چھلانگ لگا کر اپنی جان بچائی۔ہائی وے پر بس میں آگ لگنے کی اطلاع ملتے ہی محکمہ فائر بریگیڈ کی دو گاڑیاں موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پایا۔
دراصل یہ واقعہ مظفر نگر کے نیو منڈی پولیس اسٹیشن کے علاقے دہلی دہرادون نیشنل ہائی وے 58 باگو والی پولیس چوکی کے قریب ہوٹل گنپتی کے سامنے پیش آیا۔جب ایک نجی ڈبل ڈیکر لگژری بس اتراکھنڈ کے رشی کیش سے 50 مسافروں کو لے کر دارالحکومت دہلی جا رہی تھی۔
جیسے ہی بس نیشنل ہائی وے پر واقع گنپتی ہوٹل کے سامنے پہنچی تو بس کا پچھلا ٹائر پھٹ گیا اور ٹائر میں لگی آگ نے بس کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ صرف 10 منٹ میں لگژری بس آگ کا گولا بن گئی۔ بس میں سوار تمام مسافروں نے بس سے چھلانگ لگا کر اپنی جان بچائی۔ بس کے مسافروں میں خواتین اور مرد کے ساتھ ساتھ تقریباً 8 بچے بھی تھے۔
عینی شاہدین سنیل ورما نے بتایا کہ جیسے ہی بس گنپتی ہوٹل کے قریب پہنچی تو بس کا پچھلا ٹائر پنکچر ہو گیا اور بس میں آگ لگ گئی مسافروں نے بس سے چھلانگ لگا کر اپنی جان بچائی۔
بس کے ڈرائیور نے بتایا کہ وہ 50 مسافروں کو رشی کیش سے دہلی لے کر جا رہا تھا کہ اچانک بس کا پچھلا ٹائر پنکچر ہو گیا اور ٹائر میں آگ لگ گئی، ٹائر میں آگ لگنے سے پوری بس جل گئی، تمام مسافر کا سامان جل گیا۔ غنیمت یہ رہی کہ اس میں کسی کا جانی نقصان نہیں ہوا ۔
مظفر نگر کے فائر آفیسر رام کشور یادو نے بتایا کہ آج نیشنل ہائی وے 58 پر ایک پرائیویٹ بس میں آگ لگنے کی اطلاع ملی، جس پر فائر ڈپارٹمنٹ کی دو گاڑیاں موقع پر پہنچی اور آگ پر قابو پالیا۔اتنے آپ پر قابو پایا جاتا بس پوری طرح سے جل کر خاک ہو گئی تھی غیبت یہ ہے کہ جانی نقصان نہیں پہنچا۔
مزید پڑھیں:امراوتی کے پاس ایک بس میں آتشزدگی