پولیس ذرائع نے بدھ کو بتایا کہ گرام اہن میں سرکاری رقم سے کام کرایا گیا تھا جس کی جانچ ضلع پنچایت ریاستی افسر سے کرائی گئی۔
جانچ میں معلوم ہوا کہ جو کام ہوا وہ آدھا ادھورا تھا اور کچھ کام ہوا ہی نہیں۔ کاغذات میں ردوبدل کر کے فرضی طریقے سے اعداودوشمار تیار کر کے سرکاری رقم نکالی گئی تھی۔
اس میں جونیئر انجینئر سینچائی یادو ویندر سنگھ، گرام پنچایت افسر سنیل شریواستو و راما آسرے سنگھ اور گرام پردھا کملیش یادو کے خلاف جانچ کے بعد معاملہ صحیح پائے جانے پر کوتوالی کیراکت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے ان چاروں کے خلاف دھوکہ دھڑی اور سرکای رقم کے غبن کا مقدمہ درج کر کےمعاملے کی چھان بین شروع کردی ہے۔