اترپردیس کے غازی آباد کے مسوری علاقے میں غیر قانونی پستول لوڈ کرنے کے دوران فائرنگ ہوئی۔ اس دوران ایک نوجوان کے پیٹ میں گولی لگ گئی۔ دوستوں نے اسے اسپتال میں داخل کرایا ہے جہاں اس کی حالت تشویشناک ہے۔ دوستوں نے پولیس کو یہ کہہ کر گمراہ کرنے کی کوشش کی کہ بدمعاشوں نے اس پر گولی چلائی ہے لیکن پوچھ گچھ کے دوران حقیقت سامنے آگئی۔ اس معاملے میں ایک دوست کو گرفتار کر کے پستول برآمد کر لیا گیا ہے۔Firing while loading a pistol In Masuri
جس شخص کو گولی لگی تھی، قصبہ ڈاسنا کے سرکاری اسپتال پہنچا۔ گولی اس کے پیٹ میں پھنس گئی تھی ۔ اس کی شناخت شعیب عرف سیف تاراپوری میرٹھ کے طور پر ہوئی ہے۔ ہسپتال نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر زخمی شخص سے پوچھ گچھ کی۔ شعیب نے بتایا کہ وہ اپنے دوست کے ساتھ کنوجہ روڈ پر کھڑا تھا۔ تبھی چار آدمی آئے اور اسے گولی مار کر فرار ہو گئے۔ اس کے بعد پولیس نے زخمی کے دوست ارشد سے بات کی۔ ارشد میرٹھ کے رشید نگر کا رہنے والا ہے۔ اس نے بھی یہی کہانی پولیس کو سنائی۔
پولیس کو دونوں کی کہانی پر شبہ ہوا۔ سخت پوچھ گچھ کے دوران دونوں نے بتایا کہ وہ دہلی کے رہنے والے حسین سے ملنے غازی آباد کے کنوجا گاؤں آئے تھے۔ اس گاؤں میں حسین کی پھوپھی رہتی ہیں۔ حسین کے پاس ایک پستول ہے، جسے وہ لوڈ کرکے استعمال کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ اس دوران اچانک ایک گولی چلی جو شعیب عرف سیف کے پیٹ میں جا لگی۔ پولیس نے سیف کو گرفتار کر لیا ہے۔ جبکہ حسین کی تلاش جاری ہے۔ پولیس نے پستول بھی برآمد کر لیا ہے۔