ریاست اتر پردیش شہر بنارس میں ایک نوجوان کو سر میں چوٹ لگنے کے سبب بی ایچ یو کے ٹراما سینٹر لایا گیا، جہاں وہ زیرعلاج تھے۔ جب یہ مریض کووڈ ٹیسٹ میں مثبت آیا تو اسے سپر اسپیشلٹی بلاک میں داخل کرایا گیا۔ یہاں مریض کو سر کی چوٹ کے ساتھ کورونا کا علاج کیا گیا۔ مریض کی حالت میں بھی نمایاں بہتری آئی۔
وہیں 22 اگست کو مریض نے دوپہر کے قریب کھڑکی سے اپنے رشتہ داروں سے بھی بات کی۔ ڈاکٹروں کا منصوبہ تھا کہ مریض کی حالت بہتر ہونے پر اور رپورٹ منفی آنے پر مریض کو اسپتال سے فارغ کردیا جائے۔
اسی دوران رات قریب 2 بجے یہ مریض اچانک وارڈ سے غائب ہوگیا۔ اس کے بعد اسپتال کے اہلکاروں اور سکیورٹی اہلکاروں نے مختلف مقامات پر مریض کی تلاش کیا اور پولیس کو بھی فوری طور پر آگاہ کردیا گیا۔ پوری عمارت میں باریکی تلاشی کے دوران سی سی ٹی وی فوٹیج میں اسپتال کے باہر پائپ ڈکٹ کی جانب ڈھونڈنے کی کوشش کی گئی تو مریض کو اسی مقام پر مردہ پایا گیا۔ تو وہیں لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بنارس کا تاریخی امام باڑہ جہاں ہزاروں کا ہجوم ہوتا تھا
پروفیسر ایس کے ماتھر نے بتایا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ مریض نے پائپ کی مدد سے دوسری منزل سے نیچے آنے کی کوشش کی اور پائپ ٹوٹ گئی اور مریض نیچے گر گیا۔ مریض کی لاش نیچے سے ملی ہے۔
وہیں مہلوک کے اہل خانہ بی ایچ یو ہسپتال پہنچ کر ہنگامہ بھی کیا اور ڈاکٹرز و ملازمین پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ اہل خانہ نے لاپتہ ہونے کی لنکا تھانہ میں شکایت بھی درج کرائی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ شب انکت نامی کورونا مثبت مریض نے چوتھی منزل سے کود کر خود کشی کر لیا تھا۔ تو وہیں مریض کے اہل خانہ نے ہسپتال انتظامیہ پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔