ETV Bharat / state

خواجہ یونیورسٹی میں 8واں کنوکیشن کا انعقاد، مدرسہ سے تعلیم یافتہ طالب علم کے نام تین گولڈ میڈل

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 15, 2024, 6:31 PM IST

8th Convocation Organised In The KMC خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی میں آج اٹھویں جشن تقسیم اسناد کا اہتمام ہوا جس میں مہمان خصوصی کے طور پہ اتر پردیش کی گورنر انندی بین پٹیل اور کیرلہ کے گورنر عارف محمد خان سمیت متعدد سرکردہ شخصیات نے شرکت کی اور طلبا و طالبات کو گولڈ مڈل، سلور مڈل اور پی ایچ ڈی کی ڈگریز کو تفویض کی گئی۔

خواجہ یونیورسٹی میں 8واں کنوکیشن کا انعقاد
خواجہ یونیورسٹی میں 8واں کنوکیشن کا انعقاد
خواجہ یونیورسٹی میں 8واں کنوکیشن کا انعقاد ، مدرسہ سے تعلیم یافتہ طالب علم کے نام تین گولڈ میڈل

لکھنو: خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی میں آج آٹھویں جشن تقسیم اسناد کا انعقاد کیا گیا۔اس موقع پر یونیورسٹی کا نغمہ بھی پیش کیا گیا اور ایک کتاب کا رسم اجرا بھی ہوا جو بھارت کے الگ الگ علاقوں کے لوک گیت پر مشتمل ہے کتاب میں تمام علاقائی زبان کو جگہ دی ہے لیکن اردو فارسی اور عربی کو نظر انداز کیا گیا ہے یونیورسٹی کے نغمے میں بھی اردو کو نظر انداز کیا گیا جس پر طلبا و طالبات کو شدید مایوسی ہوئی۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنے والی نکہت پروین نے کہا کہ خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی کی بنیاد ہی اردو عربی فارسی زبان کو فروغ دینا تھا لیکن اج جس طریقے سے اردو زبان کے ساتھ امتیازی سلوک ہوا وہ کسی سے بھی مخفی نہیں ہے انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کا ترانہ پیش کیا گیا جس میں اگر سبھی زبان کا لحاظ کیا گیا ہے تو اردو زبان کا بھی لحاظ ہونا چاہیے تھا۔

لیکن ایسا نہیں ہوا وہیں ایک کتاب کا رسم اجرا ہوا جس میں بھارت کے الگ الگ علاقوں کی لوگ گیت شامل ہے اس کتاب میں بھی اردو کے غزل اشعار شامل نہیں کیے گئے ہیں اس سے یونیورسٹی طلباء و طالبات کے مابین اپنا اعتماد کھو رہی ہے ساتھ ہی اپنی بنیادی کردار سے بھی بھٹک رہی ہے ۔

وہیں مدرسہ سے تعلیم حاصل کرنے والے شاداب عالم نے یونیورسٹی میں نمایاں نمبرات سے کامیابی حاصل کی اور انہوں نے تین گولڈ میڈل حاصل کئے اس موقع پر انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے والد کسان ہیں لیکن زیادہ زمین نہیں ہے مالی حالت بہتر نہیں ہے لیکن ان تمام مشکلات کے باوجود محنت لگن کی وجہ سے ہمیں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

انہوں نے اپنی مالی حالت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس دوران ہمیں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لکھنو میں کرائے کے مکان پر رہتے ہیں مکان مالک کو کرایہ دینے کے لیے پیسے بھی نہیں ہوا کرتے ہیں ایسے میں ہمارے اہل خانہ نے سخت جدوجہد محنت و مشقت کر ہمیں ہماری مدد کی ہے اور اس مقام تک پہنچا ہوں انہوں نے کہا کہ اگے میں پی ایچ ڈی کی کرنا چاہتا ہوں اور سماج میں عدم خواندگی کو کم کرنے کے لیے کام کرنا چاہتا ہوں۔

اس پروگرام میں گورنر آنندی بین پٹیل نے ڈیجی لاکر پر سبھی کی ڈگریاں اپ لوڈ کرنے کا افتتاح کیا۔ اس کے بعد پی ایچ۔ ڈی کی ڈگریاں تقسیم کی گئیں۔ اس کے بعد میڈل تقسیم کرنے کا پروگرام اختتام پذیر ہوا۔ جس میں بنیادی طور پر شاداب عالم نے 3 گولڈ میڈل، اشونی نے 3، پریا نے 2 گولڈ میڈل، شاکر حسین نے 3 گولڈ میڈل، دیویندر نے 2 گولڈ میڈل، سمیت مختلف کلاسز کے گولڈ میڈل حاصل کیے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی ہائیر ایجوکیشن منسٹر یوگیندر اپادھیائے نے کہا کہ ڈگری حاصل کرنے کے بعد طلباء کو سماجی تعاون کرنا چاہیے۔ اس کے بعد کیرالہ کے گورنر جناب عارف محمد خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ زیادہ زبانیں جانتے ہیں وہ شعوری سطح دوسروں سے زیادہ حساس ہوتے ہیں۔ اس کے بعد بھارتی علاقائی لوک گیتوں پرمشتمل کتاب کا اجراء کیا گیا اور مختلف پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا گیا اور گورنر نے افتتاح کیا۔

پروگرام کے اگلے سیشن میں یونیورسٹی کی طرف سے گود لیے گئے دیہات کے طلباء کو تحائف دیے گئے۔ اس کے ساتھ ہی گاؤں کی آنگن واڑی کارکنان میں کٹس اور تحائف بھی تقسیم کیے گئے۔ پروگرام کے اگلے سیشن میں یونیورسٹی کی چانسلر اور اتر پردیش کی گورنر آنندی بین پٹیل نے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ تمام میڈل اور ڈگری حاصل کرنے والوں کو مبارکباد پیش کرتی ہیں۔ گورنر نے کہا کہ ہندوستان کے عروج کی وجہ یونیورسٹیز کی ترقی ہے۔ آپ نے کہا کہ لینگوئج یونیورسٹیوں کو بھی یقینی طور پر A++ کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔

تمام طلباء کو چاہیے کہ وہ اپنے حاصل کردہ علم کو معاشرے کے فائدے کے لیے استعمال کریں۔ انہوں نے طالبات کے ہیموگلوبن لیول کے ٹیسٹ کروانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر کسی طالبہ کا ہیموگلوبن لیول کم پایا جائے تو اس کے والدین کو بلا کر ان کی کونسلنگ کی جائے اور ٹیسٹ کی رپورٹ محکمہ کو بھیجی جائے۔ گورنر نے کہا کہ لینگویج یونیورسٹی نے تمام مضامین میں NEP کو نافذ کیا ہے۔ انہوں نے زبان کے ذریعے ہم آہنگی اور ترقی کو متعارف کرانے پر زور دیا۔ پٹیل نے کہا کہ ہندوستان زبان کے لحاظ سے امیر ہے۔ اسی کی بنیاد پر ہمیں اپنے ثقافت کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایودھیا کی مسجد تاج محل سے بہتر ہوگی، انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن کا دعویٰ

ڈاکٹر نیرج شکلا نے کانووکیشن تقریب کی نظامت کی۔ اس موقع پر رجسٹرار ڈاکٹر بھاونا مشرا، فائنانس آفیسر ساجد اعظمی، دیپتی مشرا، پروفیسر مسعود عالم فلاحی ، پروفیسر حیدر علی، پروفیسر سید شفیق اشرفی، پروفیسر سنجیو تطہیر فاطمہ اور تمام اساتذہ، یونیورسٹی عملہ اور طلبہ موجود رہے۔

خواجہ یونیورسٹی میں 8واں کنوکیشن کا انعقاد ، مدرسہ سے تعلیم یافتہ طالب علم کے نام تین گولڈ میڈل

لکھنو: خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی میں آج آٹھویں جشن تقسیم اسناد کا انعقاد کیا گیا۔اس موقع پر یونیورسٹی کا نغمہ بھی پیش کیا گیا اور ایک کتاب کا رسم اجرا بھی ہوا جو بھارت کے الگ الگ علاقوں کے لوک گیت پر مشتمل ہے کتاب میں تمام علاقائی زبان کو جگہ دی ہے لیکن اردو فارسی اور عربی کو نظر انداز کیا گیا ہے یونیورسٹی کے نغمے میں بھی اردو کو نظر انداز کیا گیا جس پر طلبا و طالبات کو شدید مایوسی ہوئی۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنے والی نکہت پروین نے کہا کہ خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی کی بنیاد ہی اردو عربی فارسی زبان کو فروغ دینا تھا لیکن اج جس طریقے سے اردو زبان کے ساتھ امتیازی سلوک ہوا وہ کسی سے بھی مخفی نہیں ہے انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کا ترانہ پیش کیا گیا جس میں اگر سبھی زبان کا لحاظ کیا گیا ہے تو اردو زبان کا بھی لحاظ ہونا چاہیے تھا۔

لیکن ایسا نہیں ہوا وہیں ایک کتاب کا رسم اجرا ہوا جس میں بھارت کے الگ الگ علاقوں کی لوگ گیت شامل ہے اس کتاب میں بھی اردو کے غزل اشعار شامل نہیں کیے گئے ہیں اس سے یونیورسٹی طلباء و طالبات کے مابین اپنا اعتماد کھو رہی ہے ساتھ ہی اپنی بنیادی کردار سے بھی بھٹک رہی ہے ۔

وہیں مدرسہ سے تعلیم حاصل کرنے والے شاداب عالم نے یونیورسٹی میں نمایاں نمبرات سے کامیابی حاصل کی اور انہوں نے تین گولڈ میڈل حاصل کئے اس موقع پر انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے والد کسان ہیں لیکن زیادہ زمین نہیں ہے مالی حالت بہتر نہیں ہے لیکن ان تمام مشکلات کے باوجود محنت لگن کی وجہ سے ہمیں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

انہوں نے اپنی مالی حالت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس دوران ہمیں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لکھنو میں کرائے کے مکان پر رہتے ہیں مکان مالک کو کرایہ دینے کے لیے پیسے بھی نہیں ہوا کرتے ہیں ایسے میں ہمارے اہل خانہ نے سخت جدوجہد محنت و مشقت کر ہمیں ہماری مدد کی ہے اور اس مقام تک پہنچا ہوں انہوں نے کہا کہ اگے میں پی ایچ ڈی کی کرنا چاہتا ہوں اور سماج میں عدم خواندگی کو کم کرنے کے لیے کام کرنا چاہتا ہوں۔

اس پروگرام میں گورنر آنندی بین پٹیل نے ڈیجی لاکر پر سبھی کی ڈگریاں اپ لوڈ کرنے کا افتتاح کیا۔ اس کے بعد پی ایچ۔ ڈی کی ڈگریاں تقسیم کی گئیں۔ اس کے بعد میڈل تقسیم کرنے کا پروگرام اختتام پذیر ہوا۔ جس میں بنیادی طور پر شاداب عالم نے 3 گولڈ میڈل، اشونی نے 3، پریا نے 2 گولڈ میڈل، شاکر حسین نے 3 گولڈ میڈل، دیویندر نے 2 گولڈ میڈل، سمیت مختلف کلاسز کے گولڈ میڈل حاصل کیے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی ہائیر ایجوکیشن منسٹر یوگیندر اپادھیائے نے کہا کہ ڈگری حاصل کرنے کے بعد طلباء کو سماجی تعاون کرنا چاہیے۔ اس کے بعد کیرالہ کے گورنر جناب عارف محمد خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ زیادہ زبانیں جانتے ہیں وہ شعوری سطح دوسروں سے زیادہ حساس ہوتے ہیں۔ اس کے بعد بھارتی علاقائی لوک گیتوں پرمشتمل کتاب کا اجراء کیا گیا اور مختلف پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا گیا اور گورنر نے افتتاح کیا۔

پروگرام کے اگلے سیشن میں یونیورسٹی کی طرف سے گود لیے گئے دیہات کے طلباء کو تحائف دیے گئے۔ اس کے ساتھ ہی گاؤں کی آنگن واڑی کارکنان میں کٹس اور تحائف بھی تقسیم کیے گئے۔ پروگرام کے اگلے سیشن میں یونیورسٹی کی چانسلر اور اتر پردیش کی گورنر آنندی بین پٹیل نے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ تمام میڈل اور ڈگری حاصل کرنے والوں کو مبارکباد پیش کرتی ہیں۔ گورنر نے کہا کہ ہندوستان کے عروج کی وجہ یونیورسٹیز کی ترقی ہے۔ آپ نے کہا کہ لینگوئج یونیورسٹیوں کو بھی یقینی طور پر A++ کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔

تمام طلباء کو چاہیے کہ وہ اپنے حاصل کردہ علم کو معاشرے کے فائدے کے لیے استعمال کریں۔ انہوں نے طالبات کے ہیموگلوبن لیول کے ٹیسٹ کروانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر کسی طالبہ کا ہیموگلوبن لیول کم پایا جائے تو اس کے والدین کو بلا کر ان کی کونسلنگ کی جائے اور ٹیسٹ کی رپورٹ محکمہ کو بھیجی جائے۔ گورنر نے کہا کہ لینگویج یونیورسٹی نے تمام مضامین میں NEP کو نافذ کیا ہے۔ انہوں نے زبان کے ذریعے ہم آہنگی اور ترقی کو متعارف کرانے پر زور دیا۔ پٹیل نے کہا کہ ہندوستان زبان کے لحاظ سے امیر ہے۔ اسی کی بنیاد پر ہمیں اپنے ثقافت کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایودھیا کی مسجد تاج محل سے بہتر ہوگی، انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن کا دعویٰ

ڈاکٹر نیرج شکلا نے کانووکیشن تقریب کی نظامت کی۔ اس موقع پر رجسٹرار ڈاکٹر بھاونا مشرا، فائنانس آفیسر ساجد اعظمی، دیپتی مشرا، پروفیسر مسعود عالم فلاحی ، پروفیسر حیدر علی، پروفیسر سید شفیق اشرفی، پروفیسر سنجیو تطہیر فاطمہ اور تمام اساتذہ، یونیورسٹی عملہ اور طلبہ موجود رہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.