علی گڑھ: مسلم ووٹس کے پیش نظر بی جے پی نے ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ کو سیاسی تجربہ گاہ بنا دیا ہے۔ بی جے پی نے علی گڑھ کے 90 وارڈوں میں سے 19 وارڈوں میں مسلم امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے، جس میں تقریبا چھ خواتین امیدوار بھی شامل ہیں۔ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے راؤنڈ میں 11 مئی کو ووٹنگ ہونی ہے۔
علی گڑھ کے مسلم اکثریتی علاقوں میں جہاں آج تک بی جے پی کے جھنڈے اور بینر نہیں لگائے گئے، وہاں مودی یوگی زندہ باد کے نعرے گونج رہے ہیں۔ بی جے پی کے مسلم امیدواروں کا کہنا ہے کہ اب بی جے پی کو لےکر مسلمانوں کی سوچ بدل رہی ہے۔ وزیراعظم کے نعرے سب کا ساتھ سب کا وکاس اور سب کا وشواس کے ساتھ ہی مسلم بی جے پی کے ساتھ جڑ رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بی جے پی کے مسلم امیدواروں کو ہندو بھائیوں کے ساتھ مسلم بھائیوں کی طرف سے بھی بھر پور حمایت حاصل ہو رہی ہے۔
وارڈ نمبر 52 مسلم اکثریتی علاقے سے کونسلر امیدوار مہروز احمد غازی نے بتایا گزشتہ 25 برسوں سے یہاں کوئی بی جے پی کا کونسلر نہیں بنا ہے۔ اس بار مجھے امیدوار بنایا گیا ہے۔ میں علاقہ میں پانی بجلی سڑک جیسے ضروری کام کرواں گا۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مہروز نے بتایا کہ بی جے پی کبھی کسی مسلم کا بائیکاٹ نہیں کرتی جب بھی کوئی مسلم امیدوار بی جے پی سے انتخابات کے لئے ٹکٹ مانگتا ہے تو ٹکٹ ملتا ہے۔
وارڈ نمبر 71 سے کونسلر امیدوار محمد انور نے بتایا اس مرتبہ جس طرح سے ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے مسلمانوں کو ٹکٹ دے کر ہم پر بھروسہ کیا ہے ٹھیک اسی طرح ہم پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم بھی بی جے پی امیدواروں کو زیادہ سے زیادہ ووٹ دے کر کامیاب بنائے۔
وارڈ نمبر 51 سے کونسلر امیدوار بھورا بھارتی نے بتایا کہ یہ پورا علاقہ مسلم اکثریتی علاقہ ہے، یہاں کبھی بی جے پی کے جھنڈے نہیں لہرائے گئے، آج یہاں بڑی ریلیاں ہو رہی ہیں۔ اس بار بی جے پی حکومت نے 19 مسلمانوں کو ٹکٹ دیا ہے اور جیت بھی ہوگی، بی جے پی کے کام کو دیکھ کر مسلمان بھی اس میں شامل ہو رہے ہیں اور یہاں کمل کے پھول کی لہر ہے۔ پوری مسلم کمیونٹی کی حمایت مل رہی ہے۔
وارڈ نمبر 46 سے کونسلر امیدوار سرفراز انوار نے کہا کہ وہ بی جے پی کے امیدوار ہیں۔ مسلم بھائیوں سمیت ہندو بھائیوں کی بھرپور حمایت حاصل ہو رہی ہے۔ مودی جی کا سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا وشواس کا مقصد کامیاب ہوتا نظر آ رہا ہے۔ لوگوں کی سوچ بدل رہی ہے اور اسی سوچ کا نتیجہ ہے کہ یہ تمام مسلمان بی جے پی میں آ گئے ہیں اور پارٹی کی مکمل حمایت کر رہے ہیں۔