ادھم پور: گذشتہ دنوں یو ٹی انتظامیہ نے جموں و کشمیر فارمیسی ایکٹ کو منسوخ کردیا ہے۔
خیال رہے کہ فارمیسی ایکٹ کے تحت نوجوان مختلف کالجوں میں طبی اسسٹنٹ کی ٹرینگ کرتے ہیں اور انہیں سرکاری نوکری دی جاتی تھی۔ مزید اگر کسی کو نوکری نہیں ملتی تو انہیں حکومت کی جانب سے ایک لائسنس دیا جاتا تھا تاکہ وہ اپنا کاروبار کرسکے۔ لیکن انتظامیہ نے اس فارمیسی ایکٹ کو منسوخ کردیا ہے۔ اس کے علاوہ جو بھی طالب علم حال میں یا پہلے سے میڈیکل اسسٹنٹ کی تربیت لے رہے ہیں یا لے چکے ہیں انہیں حکومت کی جانب سے کوئی بھی نوکری نہیں دی جائے گی اور نہ ہی انہیں لائسنس دیا جائے گا'۔
اس پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے آج بہوجن سماج پارٹی کے زیر اہتمام ضلع صدر مہیندر اتری کی زیر صدارت پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں انہوں نے کہا کہ' حکومت تعلیم یافتہ نوجوانوں کے خلاف پالیسی لا رہی ہے، تاکہ وہ مزید بے روزگار ہوجائیں۔'
انہوں نے حکومت کے اس فیصلے کی سختی سے مخالفت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر اس حکم کو واپس لیا جائے۔ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو آنے والے دنوں میں بی ایس پی کے ذریعے احتجاجی مظاہرے ہوں گے جس کی ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔