جموں و کشمیر کے ضلع اودھمپور شہر سے محض 15 کلومیٹر فاصلے پر واقع ملاڈ خطہ میں لوگ بنیادی سہولیات حاصل کرنے کے لئے جوجھ رہے ہیں۔ یہاں کے مقامی لوگوں کوپانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
دیہی خواتین کو دو سے تین کلو میٹر پیدل چل کر پانی کا انتظام کرنا پڑتا ہے تاکہ گھر کا کام پورا کر سکیں۔
مقامی خواتین کا کہنا ہے کہ یہاں ایسی صورتحال بنی رہتی ہے، گاؤں میں جو ہینڈ پمپ لگائے گئے ہیں اس میں پانی نہیں آ رہا ہے۔
مقامی سرپنچ اتم سنگھ کے مطابق ہینڈ پمپ خراب ہونے پر وہ کمپلین کرتے ہیں لیکن اس پر کاروائی میں کافی تاخیر کی جاتی ہے، جس سے دیہی باشندوں کو کوفی دشواری کا سامان کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے علاقے میں پینے کے پانی کے لئے ہنگامہ برپا ہے، خواتین کو پانی لانے کے لئے دو سے تین کلومیٹر پیدل چلنا پڑتا ہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے ترجیح کی بنیاد پر ملاڈ میں پانی کے مسئلے کو حل کرنے کا مطالبہ کیا۔
ظاہر ہے عوام کو بنیادی سہولیات مہیا کرانا انتظامیہ کی ذمہ داری ہے لیکن یہاں انتظامیہ نے دیہی باشندوں کو پانی کے لئے مشقت کرنے کے لئے چھوڑ دیا ہے۔