خیال رہےکہ گذشتہ روز جموں و کشمیر پینتھرس پارٹی کے متعدد رہنما مثلاً پارٹی کے چیرمین ہرش دیو سنگھ اور بلونت سنگھ منکوٹیا سمیت دیگر سینئر رہنماؤں کو حراست میں لیا گیا تھا۔
اسی کے رد میں جموں و کشمیر پینتھرس پارٹی کے کارکنان ادھم پور سے جموں ، جموں بند کرانے جا رہے تھے، تاہم ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پارٹی کے کارکنان کو جموں جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
اس پر تنقید کرتے ہوئے جموں و کشمیر پینتھرس پارٹی کے سینئر رہنما سنیل پروچ نے کہا کہ جموں و کشمیر پینتھرس پارٹی نےجموں بند کا اعلان کیا ہے مگر بی جے پی کی جانب سےاس مخالفت کی جا رہی ہے۔
نیشنل پھنترز پارٹی نے چند سیاسیو سماجی تنظیموں کی طرف سے اپنے مطالبات کو لیکر جموں بند کی کال دی تھے جس کو انتظامیہ نے روکنے کے لئے سڑکوں پر خاردار تار اور روکاوٹیں کھڑی کرکے ناکامیاب بنا دیا۔
پھنترز پارٹی کے کارکنوں نے سابقہ ایم ایل اے منکوٹیہ کی زیر صدارت میں آج جموں کے ڈوگرہ چوک میں احتجاج کیا اورسرکار کے خلاف نعرے بازی کی اس دوران موجود پولیس اہلکاروں نے انہیں حراست میں لیا ۔ جب کہ پولیس نے کل شام کو پارٹی کے چیر مین حرس دیو سنگھ کو پارٹی حامیوں سمیت پکا ڈنگاعلاقے سے گرفتار کیا جو فلحال پولیس کی حراست میں ہیں
پارٹی کے سیکریڑی منکوٹیہ نے انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے متعد لیڈروں کو ادھپور جموں سے حراست میں لیا ہیں جو غیر جمہوری ہیں جبکہ نیشنل پھنترز پارٹی نے موبائل انٹرنیٹ خدمات بند کرنے و ٹول ٹیکس معاف کرنے کے خلاف آج جموں بند کی کال دی تھی تاہم انتظامیہ نےہمارے رہنماؤں وکارکنان کو حراست میں لیکر اسے ناکام بنانے کی کوشش کی.