پہلی مرتبہ تلنگانہ کے ضلع نظام آباد سے اتوار کو ہلدی بذریعہ ٹرین بنگلہ دیش کے بیون پل بھیجی گئی ہے۔
مال برداری کے پہلے ریک کو تلنگانہ ریاست سے حالیہ وبا کے وقت میں پہلی مرتبہ بنگلہ دیش کے لئے لوڈ کیا گیا۔ نظام آباد اور اس کے اطراف کا علاقہ ہلدی کی کاشت کے لئے مشہور ہے۔ تاحال یہاں کے کھیتوں میں پیدا ہلدی کو بذریعہ سڑک بنگلہ دیش بھیجا جاتا تھا جو کافی مہنگا اور وقت طلب کام تھا۔
حیدرآباد ڈویژن کے کمرشیل ڈپارٹمنٹ نے اس میں پیش قدمی کی اور تمام گاہکوں سے ملاقات کرتے ہوئے ان کو ریلویز کی جانب سے مال برداری کے فائدوں اورریلویز کی جانب سے پیشکش کی جانے والی مختلف رعایتوں سے واقف کروایا۔
ریلویز کی مسلسل مارکٹنگ اور بعد ازاں بیشتر تبادلہ خیال کے سیشن پر مال بھیجنے والے ریل کے ذریعہ مال کو بھیجنے کے لئے رضامند ہوئے جس کے بعد پہلے ریک کو بنگلہ دیش کے بیون پول بھیجا گیا۔اس ریک میں 2474ٹن ہلدی رکھی گئی۔ریلویز کے تعاون سے نظام آباد اور اس کے اطراف کے مال برداروں نے بنگلہ دیش کو مزید مال بذریعہ ٹرین بھیجنے میں دلچسپی ظاہر کی۔
ریل کے ذریعہ زرعی پیداوار کی منتقلی مال بھیجنے والوں کے لئے کفایتی ہونے کے ساتھ ساتھ یہ اشیا محفوظ بھی رہ سکتی ہیں اور ان کو جلد ہی پڑوسی ملک منتقل کیاجاسکتا ہے۔ساوتھ سنٹرل ریلوے کے جنرل منیجر گجانند مالیا نے حیدرآباد ڈیویثرن کے عہدیداروں اور اسٹاف کی مساعی کی ستائش کی۔
انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ ریلویز مال برداری کرنے والے صارفین کی حوصلہ افزائی اور تعاون کے لئے ہمیشہ سرگرم رہتی ہے۔انہوں نے مال بھیجنے والوں کو مشورہ دیا کہ وہ زرعی پیداوار کی منتقلی کیلئے بھی ریل ٹرانسپورٹ کا استعمال کریں جو تیز تر اور سستا ٹرانسپورٹ کا طریقہ کار ہے۔ساوتھ سنٹرل ریلوے کے ایک بیان میں یہ بات بتائی گئی۔