اس نوٹس میں سبھی ملازمین کو ہدایت دی گئی تھی کہ تمام ملازمیں ہفتہ کی صبح چھ بجے اپنے کام پر واپس لوٹ آئیں ورنہ انہیں ملازمت سے برخواست کر دیا جائے گا۔
خیال رہے کہ ملازمین گذشتہ روز سے ہڑتال پر ہیں، جس کی وجہ سے سواریوں کو بے پناہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
تلنگانہ حکومت کی جانب سے گذشتہ رات اعلان کیا گیا کہ ٹی ایس آر ٹی سی کے ملازمین میں سے صرف ان کی بات سنی جائے گی جو 5 اکتوبر2019 کی صبح سے کام پر موجود رہیں گے۔
یہ بیان وزیراعلیٰ کے چندرشیکھر راؤ کی ہنگامی میٹنگ کے بعد آیا تھا۔
سرکاری نوٹس کے باوجود ملازمین کی بیشتر تعداد کام پر واپس نہیں لوٹی، جس کی وجہ سے عوام کو بے حد مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہے۔
خیال رہے کہ 50 ہزار ملازمین ہڑتال پر گئے ہیں۔
ٹی ایس آر ٹی سی کے پاس 10 ہزار بسیں جس میں 2100 بسیں کرائے پر حاصل کی گئی ہیں۔