امیر ملت اسلامیہ مولانا حسام الدین ثانی جعفر پاشاہ نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ جائیداد اور اراضی سے متعلق تلنگانہ حکومت کے سروے کا بائیکاٹ کریں۔
انہوں نے اس سروے کو NRC اور NPR کی دوسری شکل سے تعبیر کیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے جعفر پاشاہ نے سروے میں حاصل کی جارہی تفصیلات کے بارے میں حکومت سے وضاحت طلب کی، اور کہا کہ اس وقت تک مسلمان سروے کے فارم پُر نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ جائیداد اور اراضی کے سلسلہ میں مالک مکان کا نام کافی ہوتا ہے لیکن سروے میں ارکان خاندان کی تفصیلات طلب کی جارہی ہے۔انھوں نے پوچھا ارکان خاندان کے آدھار اور فون نمبر کی کیا ضرورت ہے، حکومت کیا ہر گھر کا شجرہ تیار کررہی ہے۔؟ پاسپورٹ نمبر اور بینک اکاؤنٹ نمبر پوچھے جانے کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے جعفر پاشاہ نے کہا کہ جس طرح مودی حکومت نے بینک اکاؤنٹ میں 15 لاکھ کا وعدہ کیا تھا اس طرح کے سی آر حکومت بھی کیا رقم جمع کرے گی؟
انہوں نے کہا کہ سروے دراصل NRCاور NPR کی دوسری شکل ہے اور عوام کو بے وقوف بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ سے کہا کہ وہ جوکام کرنا ہے اس پر توجہ دیں۔ 'بلدی انتخابات قریب ہیں اور اگر حکومت کی ایسی روش برقرار رہی تو ہمیں کچھ فیصلہ کرنا پڑے گا۔' حکومت کی تائید کرنا ہے یا مخالفت اس ضمن میں فیصلہ کرنے پر مسلمان مجبور ہوجائیں گے۔ انہوں نے سروے کے بارے میں حکومت سے وضاحت کا مطالبہ کیا۔
مفتی عبدالمغنی مظاہری نے کہا کہ سروے میں نجی معلومات کا حصول NRC کا حصہ معلوم ہوتا ہے۔ نہ صرف مسلمان بلکہ دیگر مذاہب کو بھی سروے پر اعتراض ہے۔ جن کی جائیداد یا مکان ہے ان کی تفصیلات رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ میں موجود ہے، ارکان خاندان کی تفصیلات کی کیا ضرورت ہے؟ کئی علاقوں میں عوام نے سروے کا بائیکاٹ کیا۔