گذشتہ دو ماہ سے تنظیم تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کی آخری رسومات انجام دے رہی ہے۔
تنظیم کے صدر جلال الدین نے بتایا کہ کووڈ۔19 نے انسان کو اس قدر خوفزدہ کردیا ہے کہ اس سے فوت ہونے والوں کی آخری رسومات انجام دینے سے رشتہ دار کترا رہے ہیں، جلال نے اس کو لمحہ فکر قرار دیا۔
انہوں نے بتایا کہ کورونا کے آغاز کے موقع پر میتوں کی تدفین اہم مسئلہ تھی اور اس وبا سے فوت ہونے والے افراد کی مذہبی رسومات کے بغیر ہی تدفین انجام دی جارہی تھی اور بلدی حکام بے حرمتی کے ساتھ تدفین انجام دے رہے تھے۔
جلال الدین نے بتایا کہ اس تکلیف دہ عمل کو دیکھ کر یوتھ ویلفیر نے لاشوں کی آخری رسومات مذہبی طور پر انجام دینے کا فیصلہ کیا اور اب تک دو سو سے زائد لاشوں کی آخری رسومات انجام دی جاچکی ہیں۔
تنظیم بلالحاظ مذہب و ملت آخری رسومات انجام دے رہی ہے، اب تک 20 غیر مسلم افراد کی آخری رسومات بھی انجام دی گئ ہیں۔
تنظیم کے اراکین اس دوران مکمل احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہیں اور پی پی ای کٹ کا استعمال کرتے ہوئے آخری رسومات انجام دیتے ہیں اور کام کی تکمیل کے بعد کٹ کو ضائع کردیا جاتا ہے۔
صدر یوتھ ویلفیر تلنگانہ نے بتایا کہ حیدرآباد کے علاوہ اضلاع میں بھی ان کی ٹیم سرگرم ہے۔