حیدرآباد: تلنگانہ کی راجدھانی حیدرآباد کے علاقے محمد لائن سے تعلق رکھنے والی ریسلر فہمینہ نازنین ان دنوں اپنے خواب کو اُڑان دینے کی کوشش میں مصروف ہیں، لیکن سرکار کی عدم توجہی کی وجہ سے انہیں مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ نازنین نے سال 2018 میں ریسلنگ میں حصہ لیا اور ریاست تلنگانہ کے لیے گولڈ میڈل، دو سلور میڈل حاصل کیا Telangana wrestler Fehmina Nazneen needs help۔
سال 2019 میں فہمینہ کو گورنر تلنگانہ نے انعام سے نوازا تھا جس کے بعد ریاستی حکومت اور اسپورٹس چئرمین وینکٹیش ریڈی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ نازنین کے اخراجات کے لیے مالی مدد کریں گے لیکن اب تک ان کا وعدہ وفا نہیں ہوسکا ہے، جس سے نازنین کو اس میدان میں کئی مسائل سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔
مزید پڑھیں:
- Nikhat Zareen Interview: نکہت زرین کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا
- Journey is never easy' Nikhat Zareen: 'سفر کبھی بھی آسان نہیں ہوتا' نکہت زرین
فہمینہ نازنین کے والد پیشے سے ڈرائیور ہیں جو اخراجات برداشت نہیں کر سکتے ہیں۔ والد محمد محبوب نے کہا کہ ریسلنگ کے اچھی غذا کی ضرورت ہوتی ہے۔ روازنہ کم از کم ایک ہزار روپیہ خرچ ہوتا ہے۔ انہوں نے حکومت اور اسپورٹس چرمین وینکٹیش ریڈی سے اپیل کی کہ وہ جو وعدہ کیا تھا وہ پورہ کر کے نازنین کی مدد کریں۔ دیکھنا ہے کہ ریاستی حکومت اس سمت کوئی پہل کر کے نازنین کے خواب کو اڑان دینے میں مدد کرتی ہے یا نظر انداز کر دیتی ہے۔