چیف جسٹس ہیماکوہلی اور جسٹس بی وجئے سین ریڈی پر مشتمل بنچ نے کہا کہ اعلی پولیس عہدیداروں سے لے کر نچلی سطح کے عہدیدار بشمول رام گری پولیس اسٹیشن کے ہاوز آفیسر کو نوٹسیں جاری کی جانی چاہئے جن کے حدودمیں یہ واردات پیش آئی۔
اس دوہرے قتل کے معاملہ پر چیف جسٹس نے کہا کہ ایڈوکیٹ جوڑے کے قتل کی بہیمانہ واردات نے ہم تمام کو دہلا کر رکھ دیاہے۔بنچ نے اس معاملہ کی مناسب جانچ کی ہدایت دی۔بنچ نے دن دہاڑے اس جوڑے کی قتل کی واردت پر تشویش کا بھی اظہار کرتے ہوئے اس کو افسوسناک قراردیا۔
جسٹس کوہلی نے کہاکہ وکلا برادری حکومت کی طرف دیکھ رہی ہے تاکہ وہ قانون کے مناسب کام کو یقینی بنائے۔ہم قانون کے پابند ہیں اور کوئی بھی قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لے سکتا۔چیف جسٹس نے کہا کہ اس دوہرے قتل کے معاملہ کی جامع جانچ کروائی جائے۔تمام شواہد کو جمع کیاجائے اور ان کو محفوظ رکھاجائے۔
فارنسک شواہد بھی سائنٹفک انداز میں اکھٹا کی جائے۔انہوں نے اس معاملہ کی جاری جانچ کی رپورٹ بھی عدالت میں داخل کرنے کی ایڈوکیٹ جنرل کو ہدایت دی۔
اس مرحلہ پر ایڈوکیٹ جنرل بی ایس پرساد نے عدالت کو یقین دہانی کروائی کہ اس معاملہ میں کسی کو بھی نہیں بخشاجائے گا اورخاطیوں کے خلاف معاملہ درج کرنے،ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے،موثر طورپران کی سزا کویقینی بنانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ پہلے ہی بعض افراد کو پکڑا گیا ہے اور اس معاملہ سے تعلق رکھنے والے تمام افراد کو پکڑا جائے گا۔چیف جسٹس نے کہاکہ وہ حکومت کو ہدایت دینا نہیں چاہتیں کہ اس معاملہ کی جانچ کس طرح کی جائے تاہم وہ اس جرم کی جانچ سے متعلق نکات کی طرف توجہ دلانا چاہتی ہیں تاکہ آنے والے دن شواہد کی کمی کی وجہ سے ملزم بری نہ ہوجائے۔اس معاملہ کی آئندہ سماعت عدالت نے یکم مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے حکومت کو جواب داخل کرنے کی ہدایت دی۔
اسی دوران اس واردات کے خلاف ہائی کورٹ کے ساتھ ساتھ ریاست کی کئی عدالتوں میں وکلا نے کام کاج کا بائیکاٹ کیا۔ڈسٹرکٹ کورٹس بلڈنگ کامپلکس رنگاریڈی ضلع کے وکلا کے ساتھ ساتھ دیگر عدالتوں کے وکلا نے بھی آج عدالتی کام کاج کا بائیکاٹ کیااور احتجاج میں حصہ لیا۔بعض مقامات پر وکلا نے سڑکوں پر دھرنا دیا جس کے نتیجہ میں کچھ دیر کیلئے ٹریفک میں رکاوٹ پیدا ہوگئی۔
ان وکلا نے اس وکیل جوڑے کے غمزدہ ارکان خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا ۔وکلا نے زوردیتے ہوئے کہاکہ اس واردات میں ملوث افراد کو فوری طورپر گرفتار کرتے ہوئے تیز تر معاملہ کی سماعت کے ذریعہ ملزمین کی جلد سزا کو یقینی بنایاجائے۔وکلا نے کمشنر پولیس رائے درگم کے خلاف احتجاج کیا اور ان کی معطلی کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہاکہ کمشنر پولیس رائے درگم،وکیل جوڑے کے تحفظ میں ناکام رہے جن کاقتل کردیاگیا۔بعض وکلا کو پولیس نے احتیاطی طورپر تحویل میں لے لیا۔