بھارت کی جنوبی ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد سے رکن پارلیمنٹ اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین(اے آئی ایم آئی ایم)کے صدر بیرسٹر اسد الدین اویسی نے لداخ کی گلوان وادی پر بھارت چین کے درمیان کشیدگی کے دوران بھارتیہ فوجیوں کی شہادت پر رنج کا اظہار کیا۔
انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ملک کی حفاظت کے لیے شہید فوجیوں کی قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکے گا۔
اویسی نے فوجیوں کے لواحقین سے یگانگت کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ گذشتہ چالیس برسوں میں ہونے والا یہ سب سے بڑا سرحدی نقصان ہے۔
رکن پارلیمنٹ نے اس موقع پر وزیراعظم پر شدید نکتہ چینی کی اور کہا کہ وہ اپنی فرضی بہادری کو علیٰحدہ رکھتے ہوئے ملک کی عوام کو اس سلسلے میں حقائق سے واقف کروائیں۔
صدر آل انڈیا مجلس اتحادلمسلمین نے وزیراعظم سے سوال کیا کہ کیا وہ ملک کی سرحد کی حفاظت میں اپنی ناکامی کو تسلیم کریں گے؟
انہوں نے کہا کہ کیا وہ اس بات کو قبول کریں گے کہ وہ ایسے وقت میں چین کے ساتھ مذاکرات میں مصروف تھے، جب وہ بھارتی سرحد پر دراندازی کررہا تھا؟
اویسی نے مزید کہا کہ بیرونی جارحیت سے ملک کی حفاظت وزیراعظم کی ذمہ داری ہے جس میں وہ نہ صرف بری طرح ناکام رہے بلکہ اس معاملے سے مکمل دستبردار ہوگئے۔
واضح رہے کہ لداخ میں بھارت چین کے درمیان کشیدگی کے دوران تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بھارتی فوج کے 20 جوان ہلاک ہوگئے ہیں۔
اس حادثے میں کشیدگی کم کرنے کے سلسلے میں بات چیت کے دوران شامل کمانڈنگ افسر کرنل سنتوش بابو بھی ہلاک ہوئے ہیں، وہیں اعلیٰ سطحی ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق 10 فوجی جوان لاپتہ بھی بتائے جارہے ہیں، جبکہ کچھ جوانوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔