انہوں نے حکومت کی جانب شرائط کے ساتھ ماتم کی اجازت دیئے جانے پر حکومت کا شکریہ ادا کیا اور تمام ماتمی گروہ سے اپیل کی کہ وہ سرکاری ہدایات کو غور سے پڑھ کر دی گئی ہدایات پر سختی سے عمل پیرا ہوں اور کسی قسم کی کوتاہی نہیں برتیں۔
مرکزی انجمن ماتمی گروہان کے مطابق 40 سے زیادہ گروہ ماتم میں حصہ لیتے ہیں اور حضرت حسین کی شہادت پر اپنے غم کا اظہار کرتے ہیں۔
سید نجف علی شوکت نے کمشنر سٹی پولیس انجنی کمار کے ٹویٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ چند روز قبل انہوں نے اپنے ٹویٹ میں مجالس و ماتم کا گھروں میں ہی اہتمام کرنے کی اپیل کی تھی۔
جس پر انجمن نے ان سے ملاقات کرکے ماتم کی اجازت دینے کی درخواست کی اور ریاستی حکومت سے بھی نمائندگی کی، جس پر شرائط کے ساتھ ماتم کی اجازت دیتے ہوئے حکومت کی جانب سے ہدایات جاری کی گئیں۔
مزید پڑھیں:
محرم الحرام کے لئے جاری گائیڈ لائن غیر آئینی: مولانا کلب جواد
انہوں نے بتایا کہ ہدایات کے مطابق ماتم کی رسم ادا کی جائے گی اور ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیا جائے گا۔