آخری رسومات کی تیاریوں کے دوران کِرن کو ہوش آنے لگا تو مقامی میڈکل پرکٹشنر راجا بابو ریڑی نے ٹیلیفون کے ذریعے کِرن کے ڈاکٹر کی ہدایت پر انجیکشنز اور دوائی دے دی۔
تین دن کے علاج و معالجے کے بعد کِرن کو ہوش آنے لگا اور بات کرنے کے قابل ہوا۔
لڑکے کی ماں گندھم سائدما نے فون پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ کرن کو گھر لایا گیا ہے اور ہلکی غذا کے ساتھ میڈیٹیشن بھی جاری ہے۔
سائدما کے مطابق دعاوں کے باعث اس کے بیٹے کی جان بچی ہے۔
کِرن بی ایس سی(بیچلرز) کا طالب علم ہے اور سُوریاپت کالج میں زیر تعلیم ہے۔
کِرن کو اُلٹی آنے کے باعث 26 جون کے دن ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔