حیدرآباد: تلنگانہ کے ضلع میدک میں ایک مسلم شخص کو لوگوں کے ایک گروپ نے ''جے شری رام'' کا نعرہ لگاتے ہوئے حملہ کیا اور مارا پیٹا۔ نرساپور پولیس کے مطابق سات مئی کو میدک ضلع میں واقع نرساپور میں ہندو شدت پسند ہجوم نے ایک مسلم شخص پر وحشیانہ حملہ کیا تھا، جب اس کا مبینہ طور پر گیس سلنڈر ڈلیوری بوائے کے ساتھ جھگڑا ہوا۔ اس واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عمران احمد نام کے شخص کو 'جئے شری رام' کا نعرہ لگانے والے ہندوتوا ہجوم کی طرف سے بار بار مارا پیٹا جا رہا ہے، جب کہ اس کی ماں اور حاملہ بہن عائشہ اسے بچانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ اس دردناک واقعے کے تقریباً دو ہفتے بعد جمعرات کے روز نرسا پور پولیس نے بتایا کہ انہیں اطلاع ملی کہ متاثرہ عمران کی بہن نے ایک بچے کو جنم دیا ہے، جسے بعد میں برین ڈیڈ قرار دے دیا گیا۔ تاہم پولیس اس بات کی تصدیق نہیں کر سکی کہ بچے کی موت ماں پر لگنے والے مبینہ صدمے کی وجہ سے ہوئی ہے۔
پولیس نے کہا کہ عمران کے خاندان نے ابھی تک اس بارے میں کے کوئی شکایت درج نہیں کرائی ہے، جیسے ہی متاثرین کی جانب سے پہل ہوگی اس واقعے کی تحقیقات کی جائں گی۔ تفصیلات کے مطابق سات مئی کو لنگم نام کے گیس سلنڈر ڈیلیوری بوائے نرسا پور میں عمران کے گھر سلنڈر پہنچانے گیا۔ لنگم، جس نے اس وقت ہنومان مالا (ایک مہینہ طویل رسم) پہن رکھی تھی، نے عمران سے خالی سلنڈر دینے کے لیے کہا، لیکن عمران نے کہا کہ وہ اسے اگلے دن ہی واپس کر سکتا ہے تاہم لنگم نے اسی وقت سلنڈر دینے پر زور دیا اور اس بات پر دونوں میں تکرار ہوئی۔
پولیس کے مطابق عمران نے غصے میں آکر لنگم کو اپنے جوتے سے مارا۔ وہیں لنگم نے دوسرے لوگوں سے شکایت کی جو قریبی مندر میں ہنومان مالا کا مشاہدہ کر رہے تھے۔ اس کے بعد وہ لوگ عمران کے گھر کی طرف آ گئے۔ عمران کی والدہ کی فریاد کو نظر انداز کرتے ہوئے ہجوم عمران کو گھسیٹ کر گھر سے باہر لے گیا اور سڑک پر اس کی پٹائی شروع کر دی۔
انہوں نے بتایا کہ ہجوم میں 10-15 لوگ تھے اور وہ 'جے شری رام' کے نعرے لگا رہے تھے۔ اس حملے میں عمران کی ماں اور حاملہ بہن درمیان میں پھنس گئیں تھیں۔ تاہم، پولیس نے صرف عمران کو گرفتار کیا باقی سب کو نوٹس جاری کر کے جانے دیا گیا۔ اس سلسلے میں مجلسِ بچاؤ تحریک کے صدر امجد اللہ خان خالد نے عمران پر حملے میں ملوث تمام افراد کو فوری گرفتار کرنے اور اس واقعے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔