ETV Bharat / state

Ahmadiyya Community مرکزی وزارت اقلیتی امور کا اے پی وقف بورڈ کو خط، احمدیہ کمیونٹی کو غیرمسلم قرار دینے پر وضاحب طلب

مرکزی وزارت اقلیتی امور نے آندھرا پردیش کے چیف سکریٹری کو ایک خط لکھ کر کہا ہے کہ ’ریاستی وقف بورڈ کی قرارداد ’نفرت انگیز مہم‘ ہے جس کے پورے ملک میں اثرات مرتب ہوں گے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Jul 22, 2023, 5:36 PM IST

امراوتی: ریاستی وقف بورڈ کی جانب سے احمدیہ کمیونٹی کو ’غیرمسلم‘ قرار دینے سے متعلق ایک قرارداد منظور کی گئی تھی جس کے بعد اقلیتی امور کی مرکزی وزارت نے آندھرا پردیش کے چیف سکریٹری کو سخت الفاظ میں ایک خط لکھا۔ وزارت کے ایک ملازم نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’آندھراپردیش وقف بورڈ کی جانب سے احمدیہ کمیونٹی سے متعلق قرارداد پر ایک خط آندھراپردیش کے چیف سکریٹری کو بھیجا گیا اور اس معاملہ پر وصاحت طلب کی گئی۔ خط میں مزید کہا گیا کہ اس طرح کی کاروائی کے پورے ملک پر اثرات مرتب ہوں گے‘۔

وزارت نے چیف سکریٹری کو لکھے خط میں آندھرا پردیش وقف بورڈ اقدام پر سخت اعتراض کیا اور کہا کہ اسے کسی بھی برادری کے خلاف فتویٰ جاری کرنے اور اسلام سے خارج کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ خط میں مزید کہا گیا کہ ’ریاستی وقف بورڈ اس اس طرح کی ہدایات جاری کرسکتا ہے جو متعلقہ ریاستی حکومت سے منظور شدہ ہوں‘۔ وزارت نے دریافت کیا کہ ’کیا وقف بورڈ نے ریاستی حکومت سے اس معاملہ میں کوئی اجازت لی ہے؟

یہ بھی پڑھیں: Encroachment in Delhi ریلوے نے دہلی کی دو بڑی مساجد کو پندرہ دن کے اندر ہٹانے کا نوٹس دیا

واضح رہے کہ کچھ روز قبل آندھرا پردیش وقف بورڈ نے احمدیہ کمیونٹی کے خلاف قرارداد منظور کی تھی جس میں انہیں غیرمسلم قرار دیا گیا تھا۔ یہاں یہ تذکرہ بھی بیجا نہ ہوگا کہ عالم اسلام کے علمائے کرام و اسلامی اسکالرز نے متفقہ طور پر احمدیہ کمیونٹی کو کافر قرار دیا ہے۔ وہیں احمدیہ کمیونٹی خود کو مسلم کہتے ہیں۔ پڑوسی ملک پاکستان میں 7 ستمبر 1974 کو آئین کی دفعہ 106(2) اور 260(3) کے تحت احمدیہ کمیونٹی کو کافر قرار دیا گیا اور باضابطہ ملک کے قانون میں ترمیم کی گئی۔

امراوتی: ریاستی وقف بورڈ کی جانب سے احمدیہ کمیونٹی کو ’غیرمسلم‘ قرار دینے سے متعلق ایک قرارداد منظور کی گئی تھی جس کے بعد اقلیتی امور کی مرکزی وزارت نے آندھرا پردیش کے چیف سکریٹری کو سخت الفاظ میں ایک خط لکھا۔ وزارت کے ایک ملازم نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’آندھراپردیش وقف بورڈ کی جانب سے احمدیہ کمیونٹی سے متعلق قرارداد پر ایک خط آندھراپردیش کے چیف سکریٹری کو بھیجا گیا اور اس معاملہ پر وصاحت طلب کی گئی۔ خط میں مزید کہا گیا کہ اس طرح کی کاروائی کے پورے ملک پر اثرات مرتب ہوں گے‘۔

وزارت نے چیف سکریٹری کو لکھے خط میں آندھرا پردیش وقف بورڈ اقدام پر سخت اعتراض کیا اور کہا کہ اسے کسی بھی برادری کے خلاف فتویٰ جاری کرنے اور اسلام سے خارج کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ خط میں مزید کہا گیا کہ ’ریاستی وقف بورڈ اس اس طرح کی ہدایات جاری کرسکتا ہے جو متعلقہ ریاستی حکومت سے منظور شدہ ہوں‘۔ وزارت نے دریافت کیا کہ ’کیا وقف بورڈ نے ریاستی حکومت سے اس معاملہ میں کوئی اجازت لی ہے؟

یہ بھی پڑھیں: Encroachment in Delhi ریلوے نے دہلی کی دو بڑی مساجد کو پندرہ دن کے اندر ہٹانے کا نوٹس دیا

واضح رہے کہ کچھ روز قبل آندھرا پردیش وقف بورڈ نے احمدیہ کمیونٹی کے خلاف قرارداد منظور کی تھی جس میں انہیں غیرمسلم قرار دیا گیا تھا۔ یہاں یہ تذکرہ بھی بیجا نہ ہوگا کہ عالم اسلام کے علمائے کرام و اسلامی اسکالرز نے متفقہ طور پر احمدیہ کمیونٹی کو کافر قرار دیا ہے۔ وہیں احمدیہ کمیونٹی خود کو مسلم کہتے ہیں۔ پڑوسی ملک پاکستان میں 7 ستمبر 1974 کو آئین کی دفعہ 106(2) اور 260(3) کے تحت احمدیہ کمیونٹی کو کافر قرار دیا گیا اور باضابطہ ملک کے قانون میں ترمیم کی گئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.