ETV Bharat / state

اکبر الدین اویسی کے خلاف مقدمہ درج

author img

By ANI

Published : Nov 23, 2023, 8:09 AM IST

Updated : Nov 23, 2023, 11:10 AM IST

ریاست تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر تمام سیاسی پارٹیوں کی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ اسی دوران سیاسی رہنماوں کے متنازع بیانات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ MIM leader Akbaruddin Owaisi speech ahead election 2023

Akbaruddin Owaisi
Akbaruddin Owaisi

حیدرآباد: حیدرآباد پولیس نے بدھ کے روز مجلس اتحاد المسلمین کے رکن اسمبلی اکبر الدین اویسی کے خلاف ایک پولیس افسر کو اپنی ڈیوٹی انجام دینے سے روکنے کی کوشش کرنے اور مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے کے الزام میں مقدمہ درج کیا ہے۔ اکبر الدین اویسی کے خلاف سنتوش نگر پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند (آئی پی سی) اور عوامی نمائندگی ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

اکبر الدین اویسی نے اسی معاملے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پولیس اہلکار کو دھمکی نہیں دی ہے۔ پولیس اہلکار نے وقت سے پہلے انہیں اشارہ کیا۔ اکبر الدین اویسی نے مزید کہا کہ پولیس اہلکار کو کسی کے کام میں مداخلت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ پولیس نے کسی کے عوامی ریلی کے دوران مداخلت کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

  • Telangana AIMIM leader Akbaruddin Owaisi says, "DCP and police are lying. Firstly, I have video footage that he (police officer) was coming onto the stage. If I give a speech after 10pm, then police can book me under the law. But obstructing a public meeting and saying that time… pic.twitter.com/jDfRaNWYEp

    — ANI (@ANI) November 22, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

وہیں دوسری جانب پولیس انسپکٹر نے بھی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس معاملے میں میری کوئی غلطی ہے تو میں ضرور معافی مانگ لوں گا اگر غلطی نہیں ہے تو مقدمہ درج ہوچکا ہے اور تحقیقات جاری ہے۔

  • #WATCH | Telangana: On AIMIM leader Akbaruddin Owaisi threatening a police officer during his public rally, Hyderabad Commissioner Sandeep Shandilya says, "If it is our mistake then we will be the first to apologise...The case is under investigation..." pic.twitter.com/Yx8hNKHGer

    — ANI (@ANI) November 22, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

اکبر الدین اویسی کے خلاف یہ کارروائی اس وقت ہوئی جب انہوں نے انتخابی ریلی کے دوران ایک پولیس افسر کو عوامی طور پر دھمکی دی تھی۔ پولیس اہلکار نے انہیں انتخابی ضابطہ اخلاق کے تحت مقررہ وقت سے تجاوز نہ کرنے کو کہا تھا۔

  • For decades, with support of Congress & BRS, AIMIM has become a criminal enterprise which has kept the old city deprived & crime ridden.

    It’s time to clean up this deliberately created mess.

    In the BJP govt, for this action of Akbaruddin, there will be a bulldozer reaction. ⚠️ pic.twitter.com/S6MDPH1io7

    — BJP Telangana (@BJP4Telangana) November 22, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

حیدرآباد کے للیتا باغ میں مجلس کے رہنما اکبر الدین اویسی ایک ریلی سے خطاب کر رہے تھے کہ اسی دوران پولیس اہلکار نے انہیں رک جانے کو کہا۔ جس پر اکبر الدین اویسی نے پولیس اہلکار سے کہا کہ وہ یہاں سے چلے جائے۔ اکبر الدین اویسی نے مزید کہا کہ "کیا آپ کو لگتا ہے کہ چھریوں اور گولیوں کا سامنا کرنے کے بعد میں کمزور ہو گیا ہوں، ابھی بھی مجھ میں بہت ہمت ہے، پانچ منٹ باقی ہیں اور میں پانچ منٹ تک خطاب کروں گا، مجھ کو کوئی نہیں روک سکتا، اگر میں اشارہ کردوں تو آپ کو دوڑنا پڑے گا''۔

  • #WATCH | On AIMIM leader Akbaruddin Owaisi threatening a police officer during his public rally in Hyderabad, BJP leader HB Sarma in Telangana's Golconda says, "If this had happened in Assam, the matter would have been settled within 5 mins. Due to appeasement politics in… pic.twitter.com/hC07jsZkox

    — ANI (@ANI) November 22, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

مزید پڑھیں: اکبرالدین اویسی کے خلاف پولیس میں شکایت درج

مجلس کے رہنما اکبر الدین اویسی چندریان گٹہ حلقہ سے لگاتار چھٹی مرتبہ انتخاب لڑرہے ہیں۔ یہ حلقہ مجلس کا گڑھ رہی ہے۔ اکبر الدین اویسی سنہ 2004 سے اسی حلقہ سے مجلس کی نمائندگی کررہے ہیں۔ ریاست تلنگانہ میں اس بار سہ رخی مقابلہ ہونے جارہا ہے۔ بی آر ایس، کانگریس اور بی جے پی تینوں ہی انتخابات میں کامیابی کا دعوی کررہی ہے۔ کانگریس کو کرناٹک کی طرح تلنگانہ میں بھی کامیابی کی قوی امید ہے۔

حیدرآباد: حیدرآباد پولیس نے بدھ کے روز مجلس اتحاد المسلمین کے رکن اسمبلی اکبر الدین اویسی کے خلاف ایک پولیس افسر کو اپنی ڈیوٹی انجام دینے سے روکنے کی کوشش کرنے اور مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے کے الزام میں مقدمہ درج کیا ہے۔ اکبر الدین اویسی کے خلاف سنتوش نگر پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند (آئی پی سی) اور عوامی نمائندگی ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

اکبر الدین اویسی نے اسی معاملے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پولیس اہلکار کو دھمکی نہیں دی ہے۔ پولیس اہلکار نے وقت سے پہلے انہیں اشارہ کیا۔ اکبر الدین اویسی نے مزید کہا کہ پولیس اہلکار کو کسی کے کام میں مداخلت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ پولیس نے کسی کے عوامی ریلی کے دوران مداخلت کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

  • Telangana AIMIM leader Akbaruddin Owaisi says, "DCP and police are lying. Firstly, I have video footage that he (police officer) was coming onto the stage. If I give a speech after 10pm, then police can book me under the law. But obstructing a public meeting and saying that time… pic.twitter.com/jDfRaNWYEp

    — ANI (@ANI) November 22, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

وہیں دوسری جانب پولیس انسپکٹر نے بھی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس معاملے میں میری کوئی غلطی ہے تو میں ضرور معافی مانگ لوں گا اگر غلطی نہیں ہے تو مقدمہ درج ہوچکا ہے اور تحقیقات جاری ہے۔

  • #WATCH | Telangana: On AIMIM leader Akbaruddin Owaisi threatening a police officer during his public rally, Hyderabad Commissioner Sandeep Shandilya says, "If it is our mistake then we will be the first to apologise...The case is under investigation..." pic.twitter.com/Yx8hNKHGer

    — ANI (@ANI) November 22, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

اکبر الدین اویسی کے خلاف یہ کارروائی اس وقت ہوئی جب انہوں نے انتخابی ریلی کے دوران ایک پولیس افسر کو عوامی طور پر دھمکی دی تھی۔ پولیس اہلکار نے انہیں انتخابی ضابطہ اخلاق کے تحت مقررہ وقت سے تجاوز نہ کرنے کو کہا تھا۔

  • For decades, with support of Congress & BRS, AIMIM has become a criminal enterprise which has kept the old city deprived & crime ridden.

    It’s time to clean up this deliberately created mess.

    In the BJP govt, for this action of Akbaruddin, there will be a bulldozer reaction. ⚠️ pic.twitter.com/S6MDPH1io7

    — BJP Telangana (@BJP4Telangana) November 22, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

حیدرآباد کے للیتا باغ میں مجلس کے رہنما اکبر الدین اویسی ایک ریلی سے خطاب کر رہے تھے کہ اسی دوران پولیس اہلکار نے انہیں رک جانے کو کہا۔ جس پر اکبر الدین اویسی نے پولیس اہلکار سے کہا کہ وہ یہاں سے چلے جائے۔ اکبر الدین اویسی نے مزید کہا کہ "کیا آپ کو لگتا ہے کہ چھریوں اور گولیوں کا سامنا کرنے کے بعد میں کمزور ہو گیا ہوں، ابھی بھی مجھ میں بہت ہمت ہے، پانچ منٹ باقی ہیں اور میں پانچ منٹ تک خطاب کروں گا، مجھ کو کوئی نہیں روک سکتا، اگر میں اشارہ کردوں تو آپ کو دوڑنا پڑے گا''۔

  • #WATCH | On AIMIM leader Akbaruddin Owaisi threatening a police officer during his public rally in Hyderabad, BJP leader HB Sarma in Telangana's Golconda says, "If this had happened in Assam, the matter would have been settled within 5 mins. Due to appeasement politics in… pic.twitter.com/hC07jsZkox

    — ANI (@ANI) November 22, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

مزید پڑھیں: اکبرالدین اویسی کے خلاف پولیس میں شکایت درج

مجلس کے رہنما اکبر الدین اویسی چندریان گٹہ حلقہ سے لگاتار چھٹی مرتبہ انتخاب لڑرہے ہیں۔ یہ حلقہ مجلس کا گڑھ رہی ہے۔ اکبر الدین اویسی سنہ 2004 سے اسی حلقہ سے مجلس کی نمائندگی کررہے ہیں۔ ریاست تلنگانہ میں اس بار سہ رخی مقابلہ ہونے جارہا ہے۔ بی آر ایس، کانگریس اور بی جے پی تینوں ہی انتخابات میں کامیابی کا دعوی کررہی ہے۔ کانگریس کو کرناٹک کی طرح تلنگانہ میں بھی کامیابی کی قوی امید ہے۔

Last Updated : Nov 23, 2023, 11:10 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.