ETV Bharat / state

Mecca Masjid Blast Anniversary: مکہ مسجد دھماکہ کی 15 ویں برسی

حیدرآباد کی تاریخی مکہ مسجد میں 15 برس قبل 18 مئی 2007 کو نماز جمعہ کے دوران 1.15 بجے بم دھماکہ ہوا تھا جس میں 9 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ بم دھماکوں کے بعد پولیس فائرنگ میں دیگر 5 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ Mecca Masjid bomb blast 15th anniversary today

مکہ مسجد دھماکہ کی 15 ویں برسی
مکہ مسجد دھماکہ کی 15 ویں برسی
author img

By

Published : May 18, 2022, 1:07 PM IST

Updated : May 18, 2022, 3:51 PM IST

حیدرآباد: شہرحیدرآباد کی تاریخی مکہ مسجد میں ہوئے بم دھماکہ کے آج 15سال مکمل ہوگئے ہیں۔ 18 مئی 2007 کو آ ج ہی کے دن مکہ مسجد میں نماز جمعہ کے دوران ایک بج کر 15 منٹ پر دھماکہ ہوا تھا جس میں 9 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔دھماکے کے بعد ہونے والی افرا تفری کو کنٹرول کر نے کے لیے پولیس فائرنگ میں پانچ مزید افراد کی موت ہو گئی تھی۔اس دھماکہ نے کئی افراد کے اپنوں کو چھین لیاتھاجن سے جدائی کا غم ہنوز تازہ ہے۔ اس دھماکہ نے علاقہ کو دہلا کررکھ دیاتھا۔

مکہ مسجد دھماکہ کی 15 ویں برسی

دھماکہ کے وقت مکہ مسجد میں تقریبا 10 ہزار مصلی نماز جمعہ ادا کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے۔ دھماکہ کے بعد مسجد اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں افرا تفری مچ گئی تھی۔پولیس کی فائرنگ میں تقریبا 55 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔اس معاملہ کو 9 جون 2007 کو سی بی آئی کے حوالے کیا گیا تھا۔اس کے بعد قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) کو یہ معاملہ 7 اپریل 2011 کو حوالے کیاگیا تھا۔ اس معاملہ کے اصل ملزم اسیمانند نے سی بی آئی کے سامنے اس میں ملوث ہونے کا اعتراف جرم بھی کیا تھا لیکن 16 اپریل 2016 کو این آئی اے کورٹ نے ناکافی ثبوت کی بنیاد پر تمام ملزمین کو بری کردیا۔ ان کے بری ہونے کے بعد اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آخر ان دھماکوں کا ذمہ دار کون تھا اور بم دھماکہ کس نے کروایا تھا، بے قصور نوجوانوں کا قاتل کون ہے، قاتلوں کو سزا ملے گی بھی یا نہیں؟ ان ہی سوالوں کے ساتھ 15 برس گزر گئے۔

مجلس بچاؤ تحریک کے ترجمان امجد اللہ خان نے کہا کہ مکہ مسجد بم دھماکہ کرنے والے تمام لوگوں کو با عزت بری کر دیا گیا اور ٹی آر ایس حکومت خاموش ہے۔ حکومت کی جانب سے ہائی کورٹ کو اپیل کی جاسکتی ہے لکین لیکن اس معاملہ کو رفع دفع کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بم دھماکہ کے بعد احتجاج کرنے والے مسلم نوجوانوں کو پولیس فائرنگ میں ہلاک کردیا گیا اور فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کو اعلی عہدوں پر فائز کیا گیا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مکہ مسجد بم دھماکہ کیس کو دوبار کھولے اور اس سلسلہ میں ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرے۔

یہ بھی پڑھیں:

Gyanvapi Masjid Row: گیانواپی مسجد میں شیولنگ کے دعوی پر اسد الدین اویسی کا ردعمل

وہیں تحریک مسلم شبان کے صدر مشتاق ملک نے کہا کہ جن 100 بے قصور مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا انہیں رہا کیا گیا اور انہیں جو معاوضہ دیا گیا وہ ناکافی ہے۔

حیدرآباد: شہرحیدرآباد کی تاریخی مکہ مسجد میں ہوئے بم دھماکہ کے آج 15سال مکمل ہوگئے ہیں۔ 18 مئی 2007 کو آ ج ہی کے دن مکہ مسجد میں نماز جمعہ کے دوران ایک بج کر 15 منٹ پر دھماکہ ہوا تھا جس میں 9 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔دھماکے کے بعد ہونے والی افرا تفری کو کنٹرول کر نے کے لیے پولیس فائرنگ میں پانچ مزید افراد کی موت ہو گئی تھی۔اس دھماکہ نے کئی افراد کے اپنوں کو چھین لیاتھاجن سے جدائی کا غم ہنوز تازہ ہے۔ اس دھماکہ نے علاقہ کو دہلا کررکھ دیاتھا۔

مکہ مسجد دھماکہ کی 15 ویں برسی

دھماکہ کے وقت مکہ مسجد میں تقریبا 10 ہزار مصلی نماز جمعہ ادا کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے۔ دھماکہ کے بعد مسجد اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں افرا تفری مچ گئی تھی۔پولیس کی فائرنگ میں تقریبا 55 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔اس معاملہ کو 9 جون 2007 کو سی بی آئی کے حوالے کیا گیا تھا۔اس کے بعد قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) کو یہ معاملہ 7 اپریل 2011 کو حوالے کیاگیا تھا۔ اس معاملہ کے اصل ملزم اسیمانند نے سی بی آئی کے سامنے اس میں ملوث ہونے کا اعتراف جرم بھی کیا تھا لیکن 16 اپریل 2016 کو این آئی اے کورٹ نے ناکافی ثبوت کی بنیاد پر تمام ملزمین کو بری کردیا۔ ان کے بری ہونے کے بعد اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آخر ان دھماکوں کا ذمہ دار کون تھا اور بم دھماکہ کس نے کروایا تھا، بے قصور نوجوانوں کا قاتل کون ہے، قاتلوں کو سزا ملے گی بھی یا نہیں؟ ان ہی سوالوں کے ساتھ 15 برس گزر گئے۔

مجلس بچاؤ تحریک کے ترجمان امجد اللہ خان نے کہا کہ مکہ مسجد بم دھماکہ کرنے والے تمام لوگوں کو با عزت بری کر دیا گیا اور ٹی آر ایس حکومت خاموش ہے۔ حکومت کی جانب سے ہائی کورٹ کو اپیل کی جاسکتی ہے لکین لیکن اس معاملہ کو رفع دفع کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بم دھماکہ کے بعد احتجاج کرنے والے مسلم نوجوانوں کو پولیس فائرنگ میں ہلاک کردیا گیا اور فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کو اعلی عہدوں پر فائز کیا گیا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مکہ مسجد بم دھماکہ کیس کو دوبار کھولے اور اس سلسلہ میں ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرے۔

یہ بھی پڑھیں:

Gyanvapi Masjid Row: گیانواپی مسجد میں شیولنگ کے دعوی پر اسد الدین اویسی کا ردعمل

وہیں تحریک مسلم شبان کے صدر مشتاق ملک نے کہا کہ جن 100 بے قصور مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا انہیں رہا کیا گیا اور انہیں جو معاوضہ دیا گیا وہ ناکافی ہے۔

Last Updated : May 18, 2022, 3:51 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.