نرمل: ریاست تلنگانہ میں رواں ماہ کے آخر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات 2023 کے مدنظر سیاسی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں۔حکمراں جماعت بی آر ایس سمیت تمام سیاسی جماعتیں ووٹرز کی توجہ اپنی اپنی طرف مبذول کرانے میں مصروف ہیں۔ اسی درمیان بی آر ایس کے سربراہ اور وزیر اعلی چندرشیکھر راو نے کہاکہ ریاست تلنگانہ پورے ملک میں ترقیاتی منصوبوں کی دوڑ میں سب سے آگے ہے لیکن اگر غلطی سے بھی کانگریس جیت جاتی ہے تو اس پر بریک لگ سکتا ہے۔اس موقع پر انھوں نے کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل سے قبل ہمیں خشک سالی، نقل مکانی، کھیتی اور پینے کے پانی کی قلت کا سامنا تھا اوراب ان تمام مسائل کی یکسوئی کرلی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ بی آر ایس نے مع ام کی توقع کے مطابق متحدہ ضلع عادل آباد کو تقسم کرکے چار اضلاع کا قیام عمل میں لایا ہے اور ریاست کے ہر ضلع میں میڈیکل کالج کے قیام کو عمل میں لایا گیا یہی وجہ ہے کہآج نرمل میں میڈیکل کالج کا قیبم یقینی ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Rahul Gandhi on KCR Govt تلنگانہ میں ایک لاکھ کروڑ روپے کی لوٹ: راہل گاندھی
انہوں نے کہاکہ تلنگانہ کے عوام بی آر ایس کے حق میں ووٹ کریں گے کیونکہ گزشتہ پانچ برسوں میں ان لوگوں تک تمام ترقیاتی منصوبوں کو پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے اور مستقبل میں بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔اس جلسہ میں بی آر ایس امیدوار اندرا کرن ریڈی اور دیگر قائدین موجود تھے