تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندر شیکھر راو کی دختر سابق رکن پارلیمان کے کویتا کا کونسل رکن بننا تقریباً یقینی ہوگیا ہے۔
نظام آباد مقامی اداروں کے کونسل کوٹہ ضمنی انتخاب سے کویتا اپنی قسمت آزما رہی ہیں ۔ یہ انتخاب پہلے 7 اپریل کو منعقد ہونے والا تھا۔ کورونا کے سبب الیکشن کمیشن نے اس کو ملتوی کردیا تھا۔ دوبارہ 9 اکٹوبر کو رائے دہی منعقد کرنے اور 12 اکٹوبر کو ووٹوں کی گنتی کرنے کا الیکشن کمیشن نے اعلامیہ جاری کیا ہے۔
ضلع نظام آبادمیں مقامی اداروں میں عوامی منتخب اداروں میں ٹی آر ایس ارکان کی اکثریت ہے جس کی وجہ سے یہ کہا جارہا ہے کہ رائے دہی صرف ضابطے کی کارروائی ہے۔ 2016 میں اس حلقہ سے کامیابی حاصل کرنے والے بھوپتی ریڈی نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔ میعاد کی تکمیل سے قبل انہیں نا اہل قرار دیا گیا تھا جس کی وجہ الیکشن کمیشن ضمنی انتخاب کرارہی ہے۔
کانگریس نے وی سبھاش ریڈی کو اور بی جے پی نے لکشمی نارائنا کو اپنا اپنا امیدوار بنایا ہے۔ نظام آباد مقامی مجالس کے زمرہ کونسل انتخابات میں جملہ ووٹرس زیڈ پی ٹی سی ، ایم پی ٹی سی اور میونسپل کارپوریٹرس کی تعداد 824 ہے۔ جس میں 600 سے زیادہ ووٹ ٹی آر ایس کے ہیں اس کے علاوہ کانگریس اور بی جے پی کے جملہ ووٹ 180 ہیں۔ جس کی وجہ سے یہ کہا جارہا ہے کہ ٹی ار ایس امیدوار کے کویتا کی کامیابی یقینی ہے۔
ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ وزیر اعلی کے سی آر نے ریاستی وزیر پرشانت ریڈی اور ٹی آر ایس کے ارکان اسمبلی کو ہدایت کی ہے کہ وہ پارٹی کے منتخب عوامی نمائندوں سے رابطے میں رہے اور انتخابات کے لیے سب کو تیار رکھیں۔