ETV Bharat / state

شہید مساجد کودوبارہ تعمیر کرنے کا مطالبہ - تلنگانہ سیکریٹریٹ میں واقع مساجد

'تلنگانہ حکومت کا طرزعمل انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور مسلمانوں کے جذبات کو تکلیف پہنچانے والا ہے۔'

شہید مساجد کودوبارہ تعمیر کرنے کا مطالبہ
شہید مساجد کودوبارہ تعمیر کرنے کا مطالبہ
author img

By

Published : Aug 4, 2020, 5:38 PM IST

تلنگانہ سکریٹریٹ کے احاطے میں موجود دو مساجد کی شہادت ریاستی حکومت کی ایک سنگین غلطی تھی جس کے تدارک اور تلافی کی ضرورت ہے۔ پانچ ا گسٹ کو ہونے والے ریاستی کابینہ کے اجلاس کے پیش نظر جماعت اسلامی ہندحلقہ تلنگانہ کے امیر حامد محمد خان نے ریاستی وزراء ٹی ہریش راو‘کے۔ تارک راماراو اور وزیر داخلہ محمد محمود علی سے بذریعہ ٹیلی فون گفتگو کرکے سکریٹریٹ کے احاطے میں موجود دو مساجد کی شہادت کے بعد مسلمانوں میں پیدا ہونے والے غم و غصے اور جذبات سے واقف کروایا اور اس کے سنگین نتائج کو واضح کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ کل ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں اس مسئلے پر غور کرکے اس غلطی کی فوری تلافی کی جائے۔

امیر حلقہ نے ان وزرا سے مطالبہ کیا کہ قدیم سکریٹریٹ کے احاطے میں جن مقامات پر مساجد قائم تھیں ان مساجدکے مقامات کی نشاندہی کی جائے اور دوبارہ انہی مقامات پر یا تو حکومت خود ان مساجدکی تعمیر کرے یا ان زمینوں کو ریاستی وقف بورڈ کے حوالے کردے اور وقف بورڈ کی نگرانی میں ان مساجد کی تعمیر ہو۔امیر حلقہ نے حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے یہ مطالبہ بھی کیا کہ مساجد کی شہادت کے بعد ان میں موجود مختلف اثاثوں کے متعلق بھی کوئی پتہ نہیں چل پایا کہ مسجدوں میں موجود جا ء نمازوں، کلام پاک کے نسخوں اور دیگر دینی کتب کا کیا ہوا؟ اس معاملے میں حکومت کا طرزعمل انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور مسلمانوں کے جذبات کو تکلیف پہنچانے والا ہے۔

امیر حلقہ نے مزید کہا کہ اس معاملے میں ریاستی وقف بورڈ کا رویہ بھی نہایت ہی غیر ذمہ دارانہ رہا، جبکہ وقف بورڈ ریاست میں موجود تمام مساجد، قبرستانوں اور دیگر مقامات کے تحفظ کی ذمہ دار ہے، لیکن اس کے ذمہ داروں نے اس سلسلے میں نہایت ہی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔ اب بھی انہیں چاہیے کہ وہ ان مساجد کی زمینوں کے محل وقوع کا تعین کرکے انہیں اپنی تحویل میں لیں اور ان پر دوبارہ مساجد کی تعمیر کا نظم کریں۔ ریاستی وزرا سے بات چیت اور نمائندگی پر ان وزراء نے اس بات کی یقین دہانی کروائی گئی کہ ریاستی کابینہ کے اجلاس میں اس مسئلے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور حتی الامکان نقشہ میں تبدیلی کروانے کی کوشش کی جائے گی۔حامد محمد خان نے ریاستی حکومت سے کہا کہ یہ مسئلہ جتنی جلد حل ہوجائے اتنا ہی بہتر ہے تاکہ مسلمانوں میں پائی جانے والی بے چینی اور غم و غصہ دور ہو اور انہیں انصاف ملے۔

یہ بھی پڑھیں:حیدرآباد کے نجی ہسپتال پر عدالت کی برہمی

تلنگانہ سکریٹریٹ کے احاطے میں موجود دو مساجد کی شہادت ریاستی حکومت کی ایک سنگین غلطی تھی جس کے تدارک اور تلافی کی ضرورت ہے۔ پانچ ا گسٹ کو ہونے والے ریاستی کابینہ کے اجلاس کے پیش نظر جماعت اسلامی ہندحلقہ تلنگانہ کے امیر حامد محمد خان نے ریاستی وزراء ٹی ہریش راو‘کے۔ تارک راماراو اور وزیر داخلہ محمد محمود علی سے بذریعہ ٹیلی فون گفتگو کرکے سکریٹریٹ کے احاطے میں موجود دو مساجد کی شہادت کے بعد مسلمانوں میں پیدا ہونے والے غم و غصے اور جذبات سے واقف کروایا اور اس کے سنگین نتائج کو واضح کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ کل ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں اس مسئلے پر غور کرکے اس غلطی کی فوری تلافی کی جائے۔

امیر حلقہ نے ان وزرا سے مطالبہ کیا کہ قدیم سکریٹریٹ کے احاطے میں جن مقامات پر مساجد قائم تھیں ان مساجدکے مقامات کی نشاندہی کی جائے اور دوبارہ انہی مقامات پر یا تو حکومت خود ان مساجدکی تعمیر کرے یا ان زمینوں کو ریاستی وقف بورڈ کے حوالے کردے اور وقف بورڈ کی نگرانی میں ان مساجد کی تعمیر ہو۔امیر حلقہ نے حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے یہ مطالبہ بھی کیا کہ مساجد کی شہادت کے بعد ان میں موجود مختلف اثاثوں کے متعلق بھی کوئی پتہ نہیں چل پایا کہ مسجدوں میں موجود جا ء نمازوں، کلام پاک کے نسخوں اور دیگر دینی کتب کا کیا ہوا؟ اس معاملے میں حکومت کا طرزعمل انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور مسلمانوں کے جذبات کو تکلیف پہنچانے والا ہے۔

امیر حلقہ نے مزید کہا کہ اس معاملے میں ریاستی وقف بورڈ کا رویہ بھی نہایت ہی غیر ذمہ دارانہ رہا، جبکہ وقف بورڈ ریاست میں موجود تمام مساجد، قبرستانوں اور دیگر مقامات کے تحفظ کی ذمہ دار ہے، لیکن اس کے ذمہ داروں نے اس سلسلے میں نہایت ہی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔ اب بھی انہیں چاہیے کہ وہ ان مساجد کی زمینوں کے محل وقوع کا تعین کرکے انہیں اپنی تحویل میں لیں اور ان پر دوبارہ مساجد کی تعمیر کا نظم کریں۔ ریاستی وزرا سے بات چیت اور نمائندگی پر ان وزراء نے اس بات کی یقین دہانی کروائی گئی کہ ریاستی کابینہ کے اجلاس میں اس مسئلے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور حتی الامکان نقشہ میں تبدیلی کروانے کی کوشش کی جائے گی۔حامد محمد خان نے ریاستی حکومت سے کہا کہ یہ مسئلہ جتنی جلد حل ہوجائے اتنا ہی بہتر ہے تاکہ مسلمانوں میں پائی جانے والی بے چینی اور غم و غصہ دور ہو اور انہیں انصاف ملے۔

یہ بھی پڑھیں:حیدرآباد کے نجی ہسپتال پر عدالت کی برہمی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.