حیدرآباد: اگر آپ بخار یا زکام کے علاج کے لئے ہسپتال کا رخ کرتے ہیں تو ڈاکٹر کی فیس 400 روپے سے کم نہ ہوگی، اس کے علاوہ گولیاں، انجیکشن اور سیرپ کے اخراجات ہوں گے۔ ایسے حالات میں غریبوں کو پرائیویٹ ہسپتال میں علاج کرانا کافی مشکل ہوتا ہے، لیکن ایک ڈاکٹر صرف ایک روپیہ لے کر ہسپتال میں غریبوں کا علاج کر تے ہیں۔ One Rupee Doctor Consultation Fees In GG Charity Hospital For Patients
حیدرآباد شہر کے مختلف علاقوں سے مریض ایک روپیہ علاج کی وجہ سےہسپتال آتے ہیں۔ اب ہر کوئی اس اسپتال کو اس کے اصلی نام سے نہیں بلکہ 'ایک روپیہ' اسپتال کہہ رہا ہے۔ جب بھی موسم بدلتا ہے تو طرح طرح کی بیماریاں حملہ آور ہوتی ہیں۔ بارش کے موسم میں ڈینگو، گرمیوں میں ملیریا اور سردیوں میں سردی جیسی بیماریاں۔ ایسی عام علامات والے لوگ ڈاکٹر سے مشورہ کرنے کے لیے شہر کے کسی بھی پرائیویٹ اسپتال جاتے ہیں اور کنسلٹنٹ فیس کے طور پر کم از کم 400 روپے ادا کرتے ہیں۔ اضافی اخراجات میں خون کے ٹیسٹ، اسکیننگ، ایکسرے وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں نسخے کی دوائیوں پر زیادہ خرچ کرنا پڑتا ہے۔ لیکن ایسی کوئی فیس لیے بغیر حیدرآباد کے قلب میں واقع رام نگر میں واقع گنگیا گاری اسپتال (جی جی) میں صرف ایک روپیہ میں علاج فراہم کیا جارہا ہے۔
جیسے ہی اس ہسپتال کی خبر عام ہوئی تو جی جی اسپتال میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔ صرف آس پاس کے لوگ ہی نہیں بلکہ شہر کے کئی علاقوں کے لوگ بھی جوق در جوق اسپتال پہنچ رہے ہیں۔ علاج کروانے والے مریضوں کا کہنا ہے کہ انہیں معمولی فیس پر بہتر علاج مل رہا ہے۔
جی جی ہسپتال میں آرتھوپیڈک ڈیپارٹمنٹ، گائناکالوجی ڈیپارٹمنٹ، پیڈیاٹرک، جنرل فزیشن، جنرل سرجن، اور ڈرمیٹولوجی ڈیپارٹمنٹ ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ خون اور پیشاب کے ٹیسٹ بھی کیے جاتے ہیں۔ الٹراساؤنڈ اور ایکسرے یونٹ بھی دستیاب ہیں۔
جی جی ہسپتال کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تشخیصی مرکز میں تمام لیب ٹیسٹوں کے لیے صرف 50 فیصد رعایتی فیس وصول کی جا رہی ہے۔ ڈاکٹر کے معائنے کے بعد اگر وہاں واقع فارمیسی سے دوائیں خریدی جائیں تو 40 فیصد رعایت دی جاتی ہے۔
اسپتال انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ وہ اسپتال میں بستروں کے لیے بھی معمولی فیس وصول کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں:Free Diagnosis in Bidar بیدر کے یونائیٹڈ ہاسپٹل میں مفت تشخیص
چیئرمین گنگادھر گپتا نے کہا کہ گنگیا گاڑی ہسپتال غریبوں کو کم قیمت پر طبی علاج فراہم کرنے کے خیال سے دستیاب کرایا گیا تھا۔