حیدرآباد میں سود کا کاروبار تیزی سے پھیل رہا ہے جس سے نجات پانے کے لیے مشترکہ تنظیموں کی جانب آج ایک اجلاس کا انعقاد عمل میں آیا اس اجلاس میں دیگر تنظیم کے متعدد کارکنان نے شرکت کی۔
اس دوران سماجی کارکن منیرالدین مجاہد نے کہا کہ 'گزشتہ دنوں ملک میں لاک ڈاون نافذ ہونے کے بعد سے غریب طبقہ معاشی بحران کا شکار ہے جس میں آٹو رکشا، ٹھیلہ بنڈی اور چھوٹے کاروباری شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن میں ان کے کاروبار ختم ہوجانے کی وجہ سے یہ لوگ سود کی جانب سے تیزی سے راغب ہورہے ہیں اور اس کا فائدہ اٹھاکر سود خور انہیں 10 فصید ماہانہ سود پر قرض دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
حیدرآباد کے کسان کا وزیراعظم مودی نے تذکرہ کیا
اس کے علاوہ سود خوروں کی جانب ان ضرورت مند غریبوں کو یومیہ سود کی رقہم دی جاتی ہے اور رات میں ان سے 10 فصید اضافہ کے ساتھ رقم وصول کی جاتی ہے۔ جس سے یہ غریب اپنے زندگی میں خستہ حالی کے شکار ہیں۔