ریاست میں 30کروڑ پودے لگانے،سرسبزی وشادابی میں اضافہ و توسیع کے مقصد سے شروع کردہ ہریتا ہارم پروگرام کے چھٹویں مرحلہ کا آغاز تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندرشیکھرراو نے ضلع میدک کے نرساپور ایکو پارک میں پودا لگاتے ہوئے کیا۔
انہوں نے اس موقع پر 630ایکڑ پر پھیلے ہوئے اربن فاریسٹ کا بھی افتتاح کیا۔وزیراعلی نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس علاقہ میں گھنے جنگل کی تیاری کے لئے یادادری ماڈل کو اختیار کیاجائے۔ریاست کی تمام شاہراہوں کے قریب پودے لگائیں جائیں۔اس باوقار پروگرام کے چھٹویں مرحلہ کیلئے نعرہ”جنگل بچاو جنگل بڑھاو“دیاگیا ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی نے ریاست میں جنگلات کے احیا کے لئے متحدہ مساعی کی ضرورت پر زور دیا اور لکڑی کی غیر قانونی کٹائی کے ساتھ ساتھ اس کی منتقلی کے خلاف اسمگلرس کو انتباہ دیا۔انہوں نے اعلان کیا کہ اسپیشل سل قائم کیاگیا ہے جو ایسے واقعات کی اطلاع سکریٹری محکمہ جنگلات کو دے گا۔
وزیراعلی نے ریاست میں جنگلات کے احیا کے لئے عوامی تعاون کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا۔راو نے کہا کہ انہوں نے پولیس اور محکمہ جنگلات کو ہدایت دی ہے کہ وہ جنگلات کو کاٹنے سے روکنے کے لئے سخت اقدامات کریں۔انہوں نے ان محکمہ جات کے لئے تمام تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی۔
وزیراعلی نے کہا کہ میدک ضلع میں 95000ایکڑ پر پھیلے جنگلات کے احیا کے علاوہ سوشیل فاریسٹری کا اضافی کام بھی انجام دیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ سرسبزی وشادابی میں کمی کے نتیجہ میں ریاست میں درجہ حرارت 48ڈگری سلسیس تک جاپہنچا ہے۔انہوں نے یاد دہانی کرواتے ہوئے کہاکہ جب وہ رکن اسمبلی تھے تو نرساپور جنگلات سے اپنی کار میں جاتے تھے،ان جنگلات کا کیا ہوا؟انہوں نے کہاکہ نرساپور جنگلات میں فلموں کی شوٹنگ بھی ہواکرتی تھی۔انہوں نے کہا کہ متحدہ آندھراپردیش میں لوگ کاشتکاری کے بارے میں نہیں جانتے تاہم تلنگانہ کو ریاست کا درجہ ملنے کے بعد آج ہم بڑے پیمانہ پر جنگلات میں اضافہ کررہے ہیں۔
تلنگانہ مالی اعتبار سے کافی بہتر ریاست ہے۔سرسبزی وشادابی کے قبل ازیں اس پروگرام کے پانچ مرحلہ کامیابی کے ساتھ منعقد کئے جاچکے ہیں۔ اس مرحلہ میں 30کروڑ پودے لگانے کا منصوبہ ہے۔شہری علاقوں میں اربن فاریسٹ پارکس کی ترقی کو بھی ساتھ ہی یقینی بنایاجارہا ہے۔
اس شجرکاری کے انوکھے پروگرام کا آغاز2015میں وزیراعلی نے کیا تھا اور پانچ برسوں میں ریاست میں 230کروڑ پودے لگانے کا نشانہ رکھاگیا تھا۔اس پروگرام کے دوران اربن فاریسٹری کو مزید اہمیت حاصل ہوگئی ہے۔سال 2015-16 کے دوران اس پروگرام کے تحت 15.86کروڑ پودے لگائے گئے۔2016-17 میں 31.67کروڑپودے لگائے گئے۔2017-18میں 34.07کروڑ پودے لگائے گئے جبکہ2018-19میں 32کروڑپودے لگائے گئے۔ گذشتہ پانچ برسوں میں ریاست میں 151.37کروڑ پودے لگائے گئے۔جنگلات کے احیا کے لئے 30.97کروڑپودے لگائے گئے۔یہ تمام پودے جنگلاتی علاقوں میں لگائے گئے۔اب تک ریاست بھر میں جملہ 182کروڑ 74لاکھ پودے لگائے گئے۔شہری علاقوں میں 12.5کروڑ پودے لگانے کا نشانہ رکھاگیا ہے۔ریاست بھر کی مختلف نرسریز میں 21.16کروڑپودے لگانے کے لئے تیار رکھے گئے ہیں۔اس مرتبہ 37اقسام کے پودوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن کو لگایاجائے گا۔محکمہ جنگلات کی نرسریز میں 2.16کروڑ بڑے پودے لگائے جائیں گے۔کمپا فنڈس کے ذریعہ 1.42کروڑ پودے لگائے جائیں گے۔گرام پنچایتوں کی نرسریز میں 81.69لاکھ پودوں کی شجرکاری کی جائے گی۔محکمہ جنگلات کی جانب سے 24.5لاکھ پودے لگائے جائیں گے۔