رمضان کی آمد کے پیش نظر دیگر مقامات کی طرح بہار کے شہر گیا میں بھی علماء کرام تذبذب کے شکار ہیں کہ اجتماعی طور پر تراویح کی نماز مسجدوں میں ہوگی یا نہیں۔ ریاستی حکومت کی جانب سے نافذ نئی گائیڈ لائنز کے مطابق تمام مذہبی مقامات کو 30 اپریل تک بند کر دیا گیا ہے۔ عبادت گاہوں میں عام لوگوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
بہار میں کرونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے مقصد سے حکومت نے مذہبی مقامات کو 30 اپریل تک بند کرنے کا فیصلہ کیا۔ شہر گیا میں بھی آج سے اس کا اثر دیکھا گیا۔ مساجد کے دروازوں پر تالے لگے ہوئے نظر آئے جبکہ کچھ افراد نے ہی پانچ وقت نماز ادا کی۔
گیا کے علما نے حکومت اور انتظامیہ سے مذہبی مقامات کو بند کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کرنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ چند شرائط کے ساتھ باجماعت تراویح کی نماز ادا کرنے کی اجازت دی جائے۔
جمعیت علما بہار ضلع گیا شاخ کے جنرل سکریٹری مولانا عظمت اللہ ندوی نے کہا کہ رمضان المبارک کا مہینہ مسلمانوں کے لیے مقدس ہے اور اس ماہ میں نماز تراویح بڑے اہتمام کے ساتھ ادا کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت دوبارہ سے مسجدوں کو کھولنے کی اجازت دیتی ہے تو مسلمان تراویح کی نماز بھی ادا کرسکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ تمام بازار دن بھر کھلے ہیں لیکن صرف عبادت گاہوں کو ہی بند کردیا گیا۔ انہوں نے حکومت پر اپنی ناکامیوں کو چھانے کے لیے ایسے اقدامات کرنے کا الزام عائد کیا۔