تلنگانہ کے وقارآباد ضلع کے بومراس پیٹ منڈل کے چلمول میلارم میں واقع اقلیتی اقامتی سکول کے طلبا بیمار ہوگئے، رات کے کھانے کے بعد 50 طلبا کو پیٹ میں درد شروع ہوگیا اور وہ رونے چلانے لگے۔
سکول انتظامیہ نے انھیں کوڑنگل سرکاری دواخانے میں داخل کراکر ان کا علاج کروایا۔
اس سے قبل بھی اقامتی سکولزمیں بچوں کو دئے گئے کھانے کے بعد متعدد بچے پیمار ہونے کے واقعات ہوئے ہیں، تاہم اس سلسلے میں غیرذمہ داری کی وجے جاننا ضرور ہے۔ حکومت کے مطابق حکومت معیاری تعلیم اور معیاری کھانا فراہم کرنے کے لیے تمام چیزیں مہیا کرتی ہے، تب غلطی کہاں ہورہی ہے اس کو جاننے اور اس کے حل کرنے کی ضرورت ہے۔
حکومت تلنگانہ گوکل اسکولز کو فروغ دینا چاہتی ہے اور مزید سکولز ریاست میں قائم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے، مگر جب والدین میں بچوں کی نگہداشت کو لیکر تشویش پائی گئی تو پھر ان سکولز میں داخلوں پر سوالیہ نشان لگ سکتا ہے۔
چونکہ حکومت نے ان اسکولز میں پرائیویٹ سکول سے بھی بہتر معیاری تعلیم اور معیاری کھانے کا دعوی کیا ہے اگر اس دعوے کو قائم رکھنا ہے یا پھر اس پر جب تک عمل نہیں ہوتا ہے۔ اولیائے طلبا میں ایک قسم کی بے چینی باقی رہے گی۔
ریاست تلنگانہ کے قیام سے پہلے 298 اقامتی اسکولز تھے تاہم تلنگانہ کوریاست کا درجہ ملنے کے بعد گروکل اسکولس کی تعداد پر حکومت نے خصوصی توجہ مرکوز کی اور مختلف گروپس کیلئے علٰحدہ علٰحدہ گروکل اسکولس کا قیام عمل میں لایا۔
حکومت نے 104ایس سی، 51 ایس ٹی گروکل اسکولس کا قیام مرحلہ وار انداز میں قائم کئے ۔192مائناریٹی،142بی سی گروکل اسکولس بھی قائم کئے گئے۔