ETV Bharat / state

Note Exchange حیدرآباد میں دو ہزار روپے کے کرنسی نوٹوں کی تبدیلی، عوام کی بڑی تعداد بینکوں میں نظر آئی

author img

By

Published : May 24, 2023, 12:09 PM IST

آر بی آئی کی ہدایات کے بعد بینک 23 مئی سے 2000 روپے کے نوٹ واپس لینے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد سمیت ریاست کے اضلاع کے بینکوں میں پہلے دن عوام کی بڑی تعداد بینکوں میں نظر آئی۔ ہری بابو بینک منیجر یو بی آئی ہنمکنڈہ نے کہا کہ 'کوئی بھی شخص بیک وقت 20 ہزار روپے کے نوٹ تبدیل کر سکتا ہے۔ Exchange of 2000 rupee currency notes in Hyderabad

دو ہزار روپے کے کرنسی نوٹوں کی تبدیلی
دو ہزار روپے کے کرنسی نوٹوں کی تبدیلی

حیدرآباد: آر بی آئی کے فیصلہ کے بعد دو ہزار روپے کے نوٹوں کی تبدیلی کے لئے تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد سمیت ریاست کے اضلاع کے بینکوں میں عوام کی بڑی تعداد بینکوں میں نظر آرہی ہے۔ تلنگانہ بھر کے بینک حکام کی جانب سے دو ہزار روپئے کی کرنسی کے تبادلے کے تمام انتظامات کئے گئے۔ کرنسی تبدیل کرنے کیلئے رجوع ہونے والوں کیلئے بینکوں میں پینے کے پانی کا انتظام کیا گیا ہے۔ بینک حکام نے بتایا کہ کئی افراد ایسے ہیں جو ان نوٹوں کی رقم کو بینک کھاتوں میں جمع کروا رہے ہیں۔ عام شہریوں کے پاس دو ہزار کے نوٹ کم ہیں۔ ان نوٹوں کو تبدیل کرنے کیلئے وقت بھی زیادہ ہونے کی وجہ سے بینکوں میں ہجوم نظرنہیں آرہا ہے۔

نوٹوں کی تبدیلی کے دوسرے دن بھی بینکوں میں کم ہجوم نظرآیا۔ ہری بابو بینک منیجر یوبی آئی ہنمکنڈہ نے کہاکہ کرنسی کی تبدیلی کیلئے آنے والوں کیلئے تمام طرح کی سہولتیں دی جارہی ہیں۔30ستمبرتک کرنسی کی تبدیلی کی مہلت ہونے کی وجہ سے عوام کی کم تعداد بینکوں میں دیکھی جارہی ہے۔ ایک وقت میں ایک شخص کے دس کرنسی نوٹس تبدیل کرنے کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔انہوں نے زوردیتے ہوئے کہاکہ کوئی بھی شخص بیک وقت 20 ہزار روپے کے نوٹ تبدیل کرسکتا ہے اور کسی فارم یا سلپ کی ضرورت نہیں ہوگی۔ریاست کے مختلف مقامات پر کام کرنے والے پرائیویٹ شعبہ کے بینک میں بھی کرنسی کی تبدیلی کا کام معمول کے مطابق رہا۔دوسرے دن بعض بینکوں میں صارفین سے ان کا نام اور موبائیل نمبر رجسٹر میں لکھنے کی خواہش کی گئی تاہم بعض مقامات پر صارفین نے کہا کہ ان کو پین یا آدھار کارڈ پیش کرنے کی ہدایت بھی دی گئی۔

کرنسی کی تبدیلی کیلئے تمام بینکوں میں یکساں پالیسی کی کمی دیکھی گئی۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے اپنے تمام شاخوں کو جاری میمو میں کہا کہ 2 ہزار روپے کے نوٹ جمع کرنے یا تبدیل کرنے کے لئے کسی فارم یا سلپ کی ضرورت نہیں ہے۔ 2 ہزار روپے کی کرنسی نوٹ فی الحال قانونی اعتبار سے کارکردہیں اور تبادلے کی گنجائش 2016 ء کے مقابلے میں دگنی ہے۔ آر بی آئی نے 2 ہزار روپے کے نوٹ بدلنے کے لئے کسی بھی شناختی دستاویزات کے ادخال کو لازمی نہیں کیا ہے لیکن بعض مقامات پر شکایت کی گئی کہ بینکس کسٹمر سے شناختی کارڈس طلب کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Rs 2000 Note Exchange Rule :دوہزار کے نوٹ تبدیل کرنے کے قوانین

بعض بینکس نے الکٹرانک انٹری کے ذریعہ داخلہ کے بعد نوٹوں کا تبادلہ کیا۔بعض صارفین نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ پرائیویٹ بینکس اکاؤنٹ نہ رکھنے والے افراد سے شناخت کا ثبوت اور فارم طلب کر رہے ہیں لیکن بعض پرائیویٹ بینکس اس خصوص میں کوئی لزوم عائد نہیں کیا ہے۔ ملک بھر میں 2 ہزار روپے کے نوٹوں کو بدلنے کے لئے 131 دنوں کی مہلت گذشتہ روز شروع ہوئی تھی۔ 30 ستمبر 2023 ء تک ان نوٹوں کا تبادلہ کیا جاسکتا ہے۔ 2016 ء کے برخلاف اس مرتبہ واپس کی جانے والی کرنسی کی شرح کافی کم ہے اور اس عمل کو پورا کرنے کی مدت بھی زیادہ ہے۔

یو این آئی

حیدرآباد: آر بی آئی کے فیصلہ کے بعد دو ہزار روپے کے نوٹوں کی تبدیلی کے لئے تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد سمیت ریاست کے اضلاع کے بینکوں میں عوام کی بڑی تعداد بینکوں میں نظر آرہی ہے۔ تلنگانہ بھر کے بینک حکام کی جانب سے دو ہزار روپئے کی کرنسی کے تبادلے کے تمام انتظامات کئے گئے۔ کرنسی تبدیل کرنے کیلئے رجوع ہونے والوں کیلئے بینکوں میں پینے کے پانی کا انتظام کیا گیا ہے۔ بینک حکام نے بتایا کہ کئی افراد ایسے ہیں جو ان نوٹوں کی رقم کو بینک کھاتوں میں جمع کروا رہے ہیں۔ عام شہریوں کے پاس دو ہزار کے نوٹ کم ہیں۔ ان نوٹوں کو تبدیل کرنے کیلئے وقت بھی زیادہ ہونے کی وجہ سے بینکوں میں ہجوم نظرنہیں آرہا ہے۔

نوٹوں کی تبدیلی کے دوسرے دن بھی بینکوں میں کم ہجوم نظرآیا۔ ہری بابو بینک منیجر یوبی آئی ہنمکنڈہ نے کہاکہ کرنسی کی تبدیلی کیلئے آنے والوں کیلئے تمام طرح کی سہولتیں دی جارہی ہیں۔30ستمبرتک کرنسی کی تبدیلی کی مہلت ہونے کی وجہ سے عوام کی کم تعداد بینکوں میں دیکھی جارہی ہے۔ ایک وقت میں ایک شخص کے دس کرنسی نوٹس تبدیل کرنے کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔انہوں نے زوردیتے ہوئے کہاکہ کوئی بھی شخص بیک وقت 20 ہزار روپے کے نوٹ تبدیل کرسکتا ہے اور کسی فارم یا سلپ کی ضرورت نہیں ہوگی۔ریاست کے مختلف مقامات پر کام کرنے والے پرائیویٹ شعبہ کے بینک میں بھی کرنسی کی تبدیلی کا کام معمول کے مطابق رہا۔دوسرے دن بعض بینکوں میں صارفین سے ان کا نام اور موبائیل نمبر رجسٹر میں لکھنے کی خواہش کی گئی تاہم بعض مقامات پر صارفین نے کہا کہ ان کو پین یا آدھار کارڈ پیش کرنے کی ہدایت بھی دی گئی۔

کرنسی کی تبدیلی کیلئے تمام بینکوں میں یکساں پالیسی کی کمی دیکھی گئی۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے اپنے تمام شاخوں کو جاری میمو میں کہا کہ 2 ہزار روپے کے نوٹ جمع کرنے یا تبدیل کرنے کے لئے کسی فارم یا سلپ کی ضرورت نہیں ہے۔ 2 ہزار روپے کی کرنسی نوٹ فی الحال قانونی اعتبار سے کارکردہیں اور تبادلے کی گنجائش 2016 ء کے مقابلے میں دگنی ہے۔ آر بی آئی نے 2 ہزار روپے کے نوٹ بدلنے کے لئے کسی بھی شناختی دستاویزات کے ادخال کو لازمی نہیں کیا ہے لیکن بعض مقامات پر شکایت کی گئی کہ بینکس کسٹمر سے شناختی کارڈس طلب کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Rs 2000 Note Exchange Rule :دوہزار کے نوٹ تبدیل کرنے کے قوانین

بعض بینکس نے الکٹرانک انٹری کے ذریعہ داخلہ کے بعد نوٹوں کا تبادلہ کیا۔بعض صارفین نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ پرائیویٹ بینکس اکاؤنٹ نہ رکھنے والے افراد سے شناخت کا ثبوت اور فارم طلب کر رہے ہیں لیکن بعض پرائیویٹ بینکس اس خصوص میں کوئی لزوم عائد نہیں کیا ہے۔ ملک بھر میں 2 ہزار روپے کے نوٹوں کو بدلنے کے لئے 131 دنوں کی مہلت گذشتہ روز شروع ہوئی تھی۔ 30 ستمبر 2023 ء تک ان نوٹوں کا تبادلہ کیا جاسکتا ہے۔ 2016 ء کے برخلاف اس مرتبہ واپس کی جانے والی کرنسی کی شرح کافی کم ہے اور اس عمل کو پورا کرنے کی مدت بھی زیادہ ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.