ETV Bharat / state

بی جے پی کی بات پر توجہ نہ دیں: کے ٹی آر

تلنگانہ کے وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر نے کہا کہ ٹی آر ایس حیدرآباد کو ترقی دے کر دوبارہ ووٹ مانگنے کے لیے عوام سے رجوع ہو رہی ہے جبکہ بی جے پی مذہبی منافرت پھیلاتے ہوئے حیدرآباد کے امن کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے۔

بی جے پی کی بکواس پر توجہ نہ دیں: کے ٹی آر
بی جے پی کی بکواس پر توجہ نہ دیں: کے ٹی آر
author img

By

Published : Nov 26, 2020, 11:35 AM IST

ٹی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے کہا کہ 'ہم حیدرآباد کو ترقی دینا چاہتے ہیں جبکہ بی جے پی ہندوؤں اور مسلمانوں میں جھگڑا کرانا اور کرفیو نافذ کرانا چاہتی ہے۔ گلی کے انتخابات کیلئے دلی کے رہنماوں کو انتخابی مہم میں اُتار رہی ہے۔'

کے ٹی آر نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ بھی بی جے پی کے دوست ہیں۔ بی جے پی شاید انہیں بھی حیدرآباد طلب کرے گی۔ اسمبلی حلقہ اُپل کے مختلف مقامات پر روڈ شو سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ بی جے پی کی بکواس اور بوگس گلوبل تشہیر پر عوام توجہ نہ دیں۔

حیدرآباد میں لاء اینڈ آرڈر پوری طرح کنٹرول میں ہے۔ گلی گلی میں سی سی کیمرے لگائے گئے ہیں۔ اگر پُرامن حالات کو بگاڑنے کی کوئی کوشش کرتے ہیں تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ٹی آر ایس حیدرآباد کو ترقی دے کر دوبارہ ووٹ مانگنے کیلئے عوام سے رجوع ہو رہی ہے جبکہ بی جے پی مذہبی منافرت پھیلاتے ہوئے حیدرآباد کے امن کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے۔

'ہم نے پانچ سال قبل جو وعدے کئے وہ پورے کئے اس کو عوام کو سامنے پیش کرتے ہوئے مستقبل میں کئے جانے والے کاموں کو عوام کے سامنے رکھا جارہا ہے جبکہ بی جے پی ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے کا ایجنڈا رکھتی ہے۔'

علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل سے قبل حیدرآباد میں پینے کے پانی اور برقی کی قلت تھی۔ ان مسائل کی ٹی آر ایس حکومت نے یکسوئی کردی۔ بی جے پی مہم کے لئے ایک درجن مرکزی وزراء اور وزرائے اعلی کو حیدرآباد طلب کررہی ہے ان کا خیرمقدم کیا جائے گا۔مگر وہ چیف منسٹر کے سی آر کی درخواست کے مطابق1350 کروڑ روپئے ساتھ میں لائیں تاکہ سیلاب کے متاثرین کے لئے راحت کاری کے اقدامات کیے جاسکیں۔

یہ بھی پڑھیں:حلقہ چار مینار میں اسدالدین اویسی کا دورہ

ٹی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے کہا کہ 'ہم حیدرآباد کو ترقی دینا چاہتے ہیں جبکہ بی جے پی ہندوؤں اور مسلمانوں میں جھگڑا کرانا اور کرفیو نافذ کرانا چاہتی ہے۔ گلی کے انتخابات کیلئے دلی کے رہنماوں کو انتخابی مہم میں اُتار رہی ہے۔'

کے ٹی آر نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ بھی بی جے پی کے دوست ہیں۔ بی جے پی شاید انہیں بھی حیدرآباد طلب کرے گی۔ اسمبلی حلقہ اُپل کے مختلف مقامات پر روڈ شو سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ بی جے پی کی بکواس اور بوگس گلوبل تشہیر پر عوام توجہ نہ دیں۔

حیدرآباد میں لاء اینڈ آرڈر پوری طرح کنٹرول میں ہے۔ گلی گلی میں سی سی کیمرے لگائے گئے ہیں۔ اگر پُرامن حالات کو بگاڑنے کی کوئی کوشش کرتے ہیں تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ٹی آر ایس حیدرآباد کو ترقی دے کر دوبارہ ووٹ مانگنے کیلئے عوام سے رجوع ہو رہی ہے جبکہ بی جے پی مذہبی منافرت پھیلاتے ہوئے حیدرآباد کے امن کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے۔

'ہم نے پانچ سال قبل جو وعدے کئے وہ پورے کئے اس کو عوام کو سامنے پیش کرتے ہوئے مستقبل میں کئے جانے والے کاموں کو عوام کے سامنے رکھا جارہا ہے جبکہ بی جے پی ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے کا ایجنڈا رکھتی ہے۔'

علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل سے قبل حیدرآباد میں پینے کے پانی اور برقی کی قلت تھی۔ ان مسائل کی ٹی آر ایس حکومت نے یکسوئی کردی۔ بی جے پی مہم کے لئے ایک درجن مرکزی وزراء اور وزرائے اعلی کو حیدرآباد طلب کررہی ہے ان کا خیرمقدم کیا جائے گا۔مگر وہ چیف منسٹر کے سی آر کی درخواست کے مطابق1350 کروڑ روپئے ساتھ میں لائیں تاکہ سیلاب کے متاثرین کے لئے راحت کاری کے اقدامات کیے جاسکیں۔

یہ بھی پڑھیں:حلقہ چار مینار میں اسدالدین اویسی کا دورہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.