دراصل یہ اراضی وقف بورڈ کے تحت آتی ہے۔ اس بلڈنگ کا کام ابھی تک مکمل نہیں ہوا ہے۔ بلڈنگ میں دو سیلار موجود ہیں، جس میں بارش کا پانی جمع ہو رہا ہے اور اس میں سے پانی نکلنے کے کوئی راستہ نہیں ہے۔
سیلار میں گندہ پانی کئی ماہ سے جمع ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے مچھروں کی افزائش ہو رہی ہے۔ اس عمارت میں ہونے والی گندگی سے حج ہاوز کے ملازمین اور عوام پانی کی بدبو سے ان کی صحت متاثر ہو رہی ہے۔
اس پانی سے بلڈنگ کی حالت خستہ ہو رہی ہے۔
علیحدہ تلنگانہ کے بعد ریاست تلنگانہ کے وزیر محمد محمود علی نے اس کا دورہ کرتے ہوئے اس بلڈنگ میں پولیس کے اعلیٰ عہدے داروں کے لئے آفس قائم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
اس کے علاوہ مجلس اتحاد المسلمین فلور لیڈر اکبر الدین اویسی نے اقلیتی ڈیپارٹمنٹ کے آفسز قائم کرنے کے حکومت سے مطالبہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ یہ اراضی وقف بورڈ کے تحت ہے۔ 2009 سے حکومتوں کی جانب سے کئی وعدہ کیے جا رہے ہیں، لیکن حکومتوں کے وعدہ وفا نہ ہوسکے۔