مرکزی الیکشن کمیشن نے دوباک اسمبلی حلقے کے ضمنی انتخاب پر اپنی گہری نظر رکھی ہے۔ سیاسی جماعتوں کی شکایت کے بعد انتخابات کا جائزہ لینے اور لاء اینڈ آرڈر کو یقینی بنانے کےلیے ٹملناڈو کے آئی پی ایس آفیسر سروج کمار کو خصوصی آبزرور کی حیثیت سے مقرر کیا ہے۔
سدی پیٹ میں پیش آئے ڈرامائی واقعات کا مرکز نے سخت نوٹ لیا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے تلنگانہ بی جے پی کے صدر بنڈی سنجے اور بی جے پی کے امیدوار رگھونندن راؤ سے ٹیلی فون پر بات کی اورصورتحال کا جائزہ لیا۔ ساتھ ہی مرکزی مملکتی وزیر داخلہ جی کشن ریڈی نے ریاستی ڈی جی پی ایم مہیندر ریڈی سے تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔
سدی پیٹ میں بی جے پی کے امیدوار رگھونندن راؤ کے رشتہ داروں کے گھروں پر پولیس نے دھاوا کرتے ہوئے تقریباً 19 لاکھ روپئے ضبط کئے ہیں۔ اس کے بعد بی جے پی نے کافی ہنگامہ کیا ہے۔ تلنگانہ بی جے پی کے صدر بنڈی سنجے نے ان پر پولیس کی جانب سے حملہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کمشنر سدی پیٹ کو فوری معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب پولیس نے واقعے کا ویڈیو جاری کرکے بی جے پی کے الزام کو غلط قرار دیا۔بی جے پی نے الیکشن کمیشن سے بھی شکایت کی ہے۔ ساتھ ہی تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اتم کمار ریڈی نے الیکشن کمیشن کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے ٹی آر ایس اور بی جے پی کی جانب سے ماحول خراب کرنے کی کوشش کا الزام عائد کرتے ہوئے انتخابات کو آزادانہ و منصفانہ بنانے کےلیے سخت اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔ بی جے پی کے مختلف رہنما نے بھی سرکاری عہدیداروں اور مشنری کا بیجا استعمال کرنے کی شکایت کی ہے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی ہدایت پر چار دن قبل کلکٹر سدی پیٹ کا تبادلہ کردیا گیا۔ کمشنر سدی پیٹ کے خلاف شکایت وصول ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے ٹملناڈو سے تعلق رکھنے والے آئی پی ایس آفیسر سروج کمار کو خصوصی مبصر مقرر کیا ہے۔
دو دن قبل ہی قومی بی سی کمیشن نے بنڈی سنجے پر حملہ سے متعلق نوٹس جاری کرتے ہوئے چیف سکریٹری سومیش کمار اور ڈی جی پی کو 5نومبر تک رپورٹ روانہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
3 نومبر کو دوباک حلقہ اسمبلی کا ضمنی انتخاب مقرر ہے اور 10 نومبر کو ووٹوں کی گنتی ہوگی۔