تلنگانہ کے وزیر خزانہ ہریش راؤ نے ضلع رنگاریڈی کے ابراہیم پٹنم میں حکمران جماعت ٹی آرایس کے ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'تلنگانہ کو ریاست کا درجہ دلانے کا سہرا وزیراعلی کے چندرشیکھر راؤ کے سرجاتا ہے۔ متحدہ ریاست آندھراپردیش میں تلنگانہ لفظ بولنے پر بھی پابندی تھی اور کانگریس صرف انتخابات کے لیے ہی تلنگانہ لفظ کا استعمال کرتی تھی۔'
انہوں نے تلنگانہ قانون ساز کونسل کے حیدرآباد، رنگاریڈی، محبوب نگر حلقہ کے انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ٹی آرایس امیدوار وانی دیوی کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنانے کی اپیل کی۔ وانی دیوی، سابق وزیراعظم نرسمہا راو کی دختر ہیں۔
ریاستی وزیر نے کہا کہ پولنگ کے فیصد میں اضافہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 70 تا 80 فیصد ووٹنگ ہونی چاہئے۔ رائے دہی کے فیصد میں اضافہ سے ہی ٹی آر ایس کی کامیابی یقینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور بی جے پی کے پاس ٹی آر ایس کی طرح نٹ ورک نہیں ہے۔ سخت محنت کرنے سے ہی کامیابی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں کانگریس اور تلگودیشم نے 70 برس تک حکمرانی کی تاہم پینے کا پانی بھی مناسب طورپر سپلائی نہیں کیا گیا۔
ہریش راو نے کہا کہ ریاست میں ٹی آرایس کے برسراقتدارآنے کے بعد بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوا اور یہ پیداوار اب بڑھ کر 16000 میگاواٹ تک جاپہنچی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ملک کی واحد ریاست ہے جو کسانوں کو زرعی مقاصد کے لیے 24 گھنٹے مفت بجلی فراہم کررہی ہے۔ مشن بھاگیرتا، رعیتو بندھو اور کلیانا لکشمی جیسی ریاستی اسکیمز کی نقل کرنے پر انہوں نے مرکز پرنکتہ چینی کی۔
انہوں نے سوال کیا کہ مرکز میں بی جے پی برسراقتدار ہے، کس ریاست میں زعفرانی جماعت نے گھر گھر پینے کا پانی پہنچایا۔ ہماری ریاست کی رعیتو بندھو اسکیم کی نقل کرتے ہوئے مرکز نے فی کسان 6000 روپئے دینے کی یقین دہانی کروائی۔ بی جے پی، تلنگانہ کی اسکیم کی نقل کرتے ہوئے غریب کلیان یوجنا کے ذریعہ غریب لڑکیوں کی شادی کے لئے رقم دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے مرکز میں برسر اقتدار بی جے پی پر تنقید کی۔ انہوں نے بی جے پی کے رہنماؤں کو چیلنج کیا کہ وہ ریلوے کوچ فیکٹری، پسماندہ علاقہ کے لئے 400 کروڑ روپے، بیار م میں اسٹیل پلانٹ اور ٹرائیل یونیورسٹی لاکر دکھائیں۔