دونوں اضلاع کے بار کونسل کے مشترکہ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا۔ صدر نشین شاد نگر بار کونسل ایڈوکیٹ ستیہ نارائن نے ای ٹی وی بھارت کے ذریعے پیغام دیا کہ 'ہم نے متفقہ طور پر خاطیوں کی مدد نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اب کوئی وکیل ان قاتلوں کا مقدمہ نہیں لے گا۔'
انہوں نے مزید بتایا کہ 'فاسٹ ٹریک عدالت کے ذریعے اس مقدمے کی یکسوئی کی چیف جسٹس سے اپیل کی جائے گی۔'
ستیہ نارائن نے کہا کہ 'پولیس اس معاملے میں جتنی جلدی چارج شیٹ داخل کرے گی اتنی ہی تیزی سے مقدمے کی یکسوئی ممکن ہوگی۔'
تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ 'مقدمہ کا بائیکاٹ کرنا مسئلہ کا حل نہیں کیونکہ اس سے مقدمے کے کمزور ہونے اور ملزمان کے بچ نکلنے کی راہیں ہموار ہونے کے امکانات پیدا ہو سکتے ہیں۔'