ETV Bharat / state

کمل ہاسن کے گھر کے باہر قرنطینہ کا نوٹس

ادکار و سیایست داں کمل ہاسن کے گھر کے باہر قرنطینہ کا نوٹس دیکھا گیا جس کے بعد گریٹر چنئی کارپوریشن کی جانب سے اس نوٹس کو ہٹا دیا گیا۔

kamal hassan
kamal hassan
author img

By

Published : Mar 28, 2020, 3:06 PM IST

کمل ہاسن کے پرانے گھر کے باہر لگائے گئے قرنطینہ کے نوٹس کو گریٹر چنئی کارپوریشن نے یہ بول کر ہٹا دیا کہ نوٹس غلطی سے لگا دیا گیا تھا۔

وہیں کمل ہاسن کی پارٹی کے ترجمان کا کہنا ہے 'یہ ریاستی حکومت نے جان بھوج کر کیا ہے'۔

چنئی میں کارپوریشن کی جانب سے اُن گھروں کے باہر قرنطینہ کے نوٹس چسپائے جا رہے ہیں، جن گھروں میں لوگ بیرون ممالک سے واپس آکر رہ رہے ہیں۔

وہیں کمل ہاسن کی پارٹی 'مکل نیدھی میام' کے اسپوکس پرسن مرلی اپاس کا کہنا ہے 'کمل ہاسن جنوری کے بعد سے بھارت میں ہی ہیں اور انہوں نے اس دوران بیرون ممالک کا سفر نہیں کیا ہے، جس عمارت کے باہر قرنطینہ کا نوٹس چسپایا گیا تھا وہاں اب پارٹی کا دفتر ہے اور وہاں موجود سیکیورٹی اہلکار سے رابطہ کیے بغیر انتظامیی نے دفتر کے باہر نوٹس چسپا دیا'۔

مرلی اپاس کا کہنا ہے کہ کیا انتظامیہ کو نوٹس لگانے سے پہلے گھر میں رہ رہے لوگوں سے تفتیش نہیں کرنی چاہیے کہ بیرون ملک سے واپس لوٹے ہیں یا نہیں؟

واضح رہے کہ اس سے پہلے کمل ہاسن نے ایک ٹویٹ میں کہا تھا ' مکل نیدھی میام پارٹی میں موجود ڈاکٹرس کی مدد سے وہ اپنی پرانی رہائش گاہ کو ہسپتال میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہاں کورونا وائرس کے مریضوں کو رکھا جائے'۔

انہوں نے کہا تھا کہ اگر ریاستی حکومت انہیں اجازت دے تو وہ یہ کام جلد کریں گے۔

وہیں ان کے گھر کے باہر قرنطینہ نوٹس لگائے جانے کے بارے میں کمل ہاسن نے کہا 'میں قرنطینہ میں ہوں یہ بات سچ نہیں ہے، حالانکہ اہتیاتی تدابیر کے طور پر میں نے 'سوشل ڈسٹینسنگ' اختیار کر لی ہے اور عوام کو بھی سوشل ڈسٹینسنگ کی درخواست کی ہے'۔

انہوں نے مزید کہا 'میرا پورا کنبہ 'سیلف آئیسولیشن میں ہے، اور سب مل کر سوشل ڈسٹینسنگ پر عمل کر رہے ہیں'۔

کمل ہاسن کے پرانے گھر کے باہر لگائے گئے قرنطینہ کے نوٹس کو گریٹر چنئی کارپوریشن نے یہ بول کر ہٹا دیا کہ نوٹس غلطی سے لگا دیا گیا تھا۔

وہیں کمل ہاسن کی پارٹی کے ترجمان کا کہنا ہے 'یہ ریاستی حکومت نے جان بھوج کر کیا ہے'۔

چنئی میں کارپوریشن کی جانب سے اُن گھروں کے باہر قرنطینہ کے نوٹس چسپائے جا رہے ہیں، جن گھروں میں لوگ بیرون ممالک سے واپس آکر رہ رہے ہیں۔

وہیں کمل ہاسن کی پارٹی 'مکل نیدھی میام' کے اسپوکس پرسن مرلی اپاس کا کہنا ہے 'کمل ہاسن جنوری کے بعد سے بھارت میں ہی ہیں اور انہوں نے اس دوران بیرون ممالک کا سفر نہیں کیا ہے، جس عمارت کے باہر قرنطینہ کا نوٹس چسپایا گیا تھا وہاں اب پارٹی کا دفتر ہے اور وہاں موجود سیکیورٹی اہلکار سے رابطہ کیے بغیر انتظامیی نے دفتر کے باہر نوٹس چسپا دیا'۔

مرلی اپاس کا کہنا ہے کہ کیا انتظامیہ کو نوٹس لگانے سے پہلے گھر میں رہ رہے لوگوں سے تفتیش نہیں کرنی چاہیے کہ بیرون ملک سے واپس لوٹے ہیں یا نہیں؟

واضح رہے کہ اس سے پہلے کمل ہاسن نے ایک ٹویٹ میں کہا تھا ' مکل نیدھی میام پارٹی میں موجود ڈاکٹرس کی مدد سے وہ اپنی پرانی رہائش گاہ کو ہسپتال میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہاں کورونا وائرس کے مریضوں کو رکھا جائے'۔

انہوں نے کہا تھا کہ اگر ریاستی حکومت انہیں اجازت دے تو وہ یہ کام جلد کریں گے۔

وہیں ان کے گھر کے باہر قرنطینہ نوٹس لگائے جانے کے بارے میں کمل ہاسن نے کہا 'میں قرنطینہ میں ہوں یہ بات سچ نہیں ہے، حالانکہ اہتیاتی تدابیر کے طور پر میں نے 'سوشل ڈسٹینسنگ' اختیار کر لی ہے اور عوام کو بھی سوشل ڈسٹینسنگ کی درخواست کی ہے'۔

انہوں نے مزید کہا 'میرا پورا کنبہ 'سیلف آئیسولیشن میں ہے، اور سب مل کر سوشل ڈسٹینسنگ پر عمل کر رہے ہیں'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.