سرینگر: وادی کشمیر میں خشک موسم اور ٹھٹھرتی سردی کے بیچ آج یعنی 20 اور اور 21 کی درمیانی شب سے سخت سردیوں کے چالیس دنوں پر محیط "چلہ کلان" کا آغاز ہوجائے گا۔چلہ کلان کو "شہنشہاہ زمستان" کے نام سے بھی جانا جاتا ہے،جو کہ 21 دسمبر سے شروع ہوکر 31 جنوری کو اختتام پذیر ہو جاتا ہے۔Harash 40 Days Winter Challai Kalan
کشمیر میں لوگ آج کل شدید سردی سے بچانے کے لیے گرم ملبوسات خرید رہے ہیں۔ کشمیر میں ان دنوں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچا آگیا ہے۔لوگ آج کل سردی سے بچنے کے لیے مختلف قسم کے گرم مبلوسات مثلاً مفلر، ٹوپی وغیرہ خریدنے میں مصروف ہیں۔ان دنوں گرام ملبوسات بیچنے والے دکانوں میں خریداروں کا تانتا باندھا رہتا ہے۔ Warm Clothes Demand In Kashmir
اس دوران سرینگر کے مخلتف بازاروں میں گرم ملبوسات کے نئے نئے ڈیزائن دستیاب ہیں، جو نوجوانوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ امثال گرم ملبوسات بیچنے والے دکانداروں کے کاربار میں اضافہ ہوا ہے۔Warm hosiery items Demand In Kashmir
مزید پڑھیں: Challai Kalan in Kashmir ٹھیٹھرتی سردی کے بیچ آج رات سے ’چلہ کلان‘ کا آغاز
واضح رہے کہ آج سے کشمیر میں شدید سردیوں کا بادشاہ چلہ کلان وارد ہورہا ہے۔چلہ کلان کے دوران کپکپا دینے والی ٹھنڈ میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے جبکہ بھاری برف باری اور درجہ حرارت نقطہ انجماد سے کافی نیچے درج ہونے کے باعث آبی ذخائر یہاں تک کہ گھروں میں پانی کے نل بھی منجمد ہوجاتے ہیں۔
امسال بھی حسب معمول وادی میں لوگوں نے چلہ کلان کے پیش نظر گھروں میں ایندھن، سوکھی سبزیاں و دیگر اشیائے ضروریہ بالخصوص اشیائے خوردنی کا وافر اسٹاک رکھا ہوا ہے تاکہ وقت ضرورت کام آسکے۔وادی میں سردیوں کے اس سخت ترین سیزن کے دوران گرچہ گیس اور بجلی پر چلنے والے ہیٹروں کا استعمال کیا جاتا ہے اور لوگ گرم ترین لباس بھی زیب تن کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود روایتی کانگڑیاں بھی ہر گھر میں دیکھی جاتی ہیں۔