سرینگر:وٹامن ڈی سے متعلق حال ہی میں ایک تحقیق سامنے آئی ہے جس یہ انکشاف ہوا ہے کہ کشمیر ملک کا ایک ایسا خطہ ہے جہاں پر وٹامن کی ڈی کی کمی سب سے زیادہ پائی جاتی ہے اور مردوں کے مقابلے زیادہ خواتین وٹامن ڈی کی کمی کے شکار ہیں۔ یہ سروے مختلف پیشہ سے تعلق رکھنے والے افراد اور الگ الگ عمر اور جنس کے لوگوں پر کی گئی ہے۔ جس سے یہ عیاں ہوا ہے کہ وادی کشمیر میں آبادی کے ایک بڑا حصہ وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہے۔ البتہ خوشی قسمتی یہ ہے کہ وٹامن ڈی کی یہ کمی ابھی ہلکی سے درمیانہ درجے تک محدود ہے۔ Vitamin D Deficiency In Kashmir
کشمیر کی اکثر آبادی میں وٹامن ڈی کی کمی وٹامن ڈی کی کمی پر کی گئی تحقیق اس کے عوامل اور سدباب سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر میں شعبہ سرجری کے پروفیسر ڈاکٹر اقبال سلیم سے خصوصی گفتگو کی۔Interview Of Professor Dr Iqbal Saleem پروفیسر ڈاکٹر اقبال سلیم نے کہا کہ حالیہ سروے نے کشمیر میں وٹامن ڈی سے کمی سے متعلق چونکا دینے والے اعداد شمار سامنے لائے ہیں ۔ایسے میں اگر اس تعلق سے عام لوگوں میں آگاہی پیدا نہ جائے اور سدباب کے بارے میں جانکاری فراہم نہ کی جائے تو کشمیر میں ہلکی سے درمیانہ درجے کی وٹامن ڈی کی کمی مزید شدید رخ اختیار کرسکتی ہے۔Kashmir Vitamin D Deficiency Latest Researchانہوں نے کہا کہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کسان طبقے میں وٹامن ڈی کی کمی 58 فیصد پائی گئی جبکہ ملازم طبقے میں یہ کمی 93 فیصد دیکھنے میں آئی ہے اور جب کہ ہم جنس کی بات کرتے ہیں تو مردوں کے برعکس خواتین وٹامن ڈی کمی سے زیادہ جوج رہی ہیں۔vitamin d deficiency symptoms ڈاکٹر سلیم نے کہا کہ وٹامن ڈی وہ اہم جز سے جس کی کمی سے انسان کئی بیماریوں میں مبتلا ہوسکتا ہے اور اکثر لوگ اس کا شکار ہوتے ہیں جبکہ وٹامن ڈی کی کمی کسی بھی جنس یا عمر کے شخص سے ہوسکتی ہے۔ لیکن وادی کشمیر میں زیادہ ٹامن ڈی کی کمی کے لی ے کئی وجوہات کارفرما ہیں۔ جن میں اکتوبر سے لے کر مارچ تک اکثر مطلع آبر آلود رہنے اور سورج کم وقت کے لیے نکالنے اور متوازن غذا کی کمی جیسے اہم اسباب شامل ہیں۔مردوں کے مقابلے میں خواتین میں وٹامن ڈی کمی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اکثر خواتین گھر کے باقی افراد کے صحت اور کھانے پینے کا خیال رکھتی ہیں اور اس چکر میں وہ خود کو بھول جاتی ہے۔وٹامن ڈی سے بھر غذائیں جیسے انڈے اور دودھ پر خواتین کی عدم توجہی ،گھر سے باہر نہ نکلنے اور ورزش نہ کرنے وغیرہ ایسے اسباب ہیں جس سے خواتین زیادہ وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہوتی ہیں۔ اس پر ستم ظریفی یہ کہ کشمیر میں اکثر خواتین گھریلو کام کاج میں اتنی زیادہ الجھی ہوتی ہے کہ انہیں باہر جانے یعنی سورج کی روشنی جسم پر پڑتی ہی نہیں ہے اور پھر ویسے بھی موسم سرما کے ان مہینوں کے دوران اس میں مزید کمی ہوجاتی کیونکہ سرما میں آسمان اکثر آبر آلود ہی رہتا ہے۔ Vitamin D Deficiency In Ladiesڈاکٹر سلیم اقبال نے کہا کہ وٹامن ڈی ایک نہایت اہم وٹامن یے جو جسمانی کارکردگی میں اہم کردار ادا کرتا ہے،ہڈیوں کی صحت کو بہتر کرنے اور انہیں مضبوط بنانے کے لیے جسم میں وٹامن ڈی کی مقدار متوازن ہونا نہایت ہی ضروری ہے۔جبکہ وٹامن ڈی کی کمی ہونے سے وہڈیوں سمیت بہت سی بیماریوں کے خطرات بڑھ جاتے ہیں اور جسم کئی نیوٹرنٹس اور منرلز جذب کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔۔The Nutrition Source Vitamin Dوٹامن ڈی کی کمی کے علامات پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب کوئی شخص اس کا شکار ہوجاتا یے تو اس سے چڑ چڑا پن،ڈپریشن، تھکاوٹ،کمردر ، جوڑوں کے مسائل ، پٹھوں کا درد وغیر کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ مدافعتی نظام کمزور ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے موسمی بیماریوں کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔۔Vitamin D deficiency Diseases
مزید پڑھیں: Vitamin D Deficiency in People: عالمی سطح پر لوگوں میں وٹامن ڈی کی کمی کے معاملات میں اضافہ
انہوں نے کہا کہ وٹامن ڈی حاصل کرنے کا سب سے بہترین ذریعہ سورج ہے لیکن مصروف طرز زندگی کی وجہ سے دھوپ میں کچھ وقت کے لیے بھیٹنا مشکل ہوتا ہے۔ وہیں موسم سرما کے دوران برف بارش اور شدید ٹھنڈ کے دوران سورج سے وٹامن حاصل کرنا ممکن نہیں ہو پاتا ہے ایسے میں وٹامن ڈی کی کمی کو دور کرنے کے ایسی غذائیں استعمال میں لائی جانی چائیے جو کہ وٹامن ڈی یعنی سنشائن وٹامن سے بھر پور ہو۔ جن میں دودھ، انڈا اور پنیر وغیرہ قابل ذکر ہیں ۔وہیں وٹامن ڈی کی کمی کو پورا کرنے کے لے مارکیٹ میں ادویات بھی موجود ہیں، جس کا استعمال کر کے وٹامن ڈی کی کمی کو پورا کیا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Vitamin D Deficiency Causes Death وٹامن ڈی کی کمی قبل ازوقت موت کا سبب بن سکتا ہے