ETV Bharat / state

Farooq Abdullah On Article 370 سپریم کورٹ میں جموں وکشمیر کو انصاف ملنے کی پوری امید، ڈاکٹر فاروق عبداللہ

نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہمیں پوری اُمید ہے کہ 5 جج صاحبان پر مشتمل آئینی بنچ آئین کی بالادستی قائم و دائم رکھتے ہوئے ہمارے آئینی اور جمہوری حقوق بحال کریں گے۔

Farooq Abdullah
ڈاکٹر فاروق عبداللہ
author img

By

Published : Aug 21, 2023, 7:18 PM IST

سرینگر: سپریم کورٹ سے جموں وکشمیر کے عوام کیلئے انصاف کی امید بھاندتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ 5اگست 2019 کو ہمارے ساتھ جو کچھ ہوا وہ غیر آئینی اور غیر جمہوری تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کی سب سے بڑی عدالت میں ہمارا کیس زیر سماعت ہے، ہم پوری قوت کیساتھ جموں و کشمیر کے عوام کے انصاف کیلئے لڑ رہے ہیں، ملک کے اعلیٰ ترین قانوندان ہماری نمائندگی کررہے ہیں، ہم حق پر ہیں اور ہمیں پوری اُمید ہے کہ 5 جج صاحبان پر مشتمل آئینی بنچ آئین کی بالادستی قائم و دائم رکھتے ہوئے ہمارے آئینی اور جمہوری حقوق بحال کریں گے۔ان باتوں کا اظہار انہوں نے پارٹی ہیڈکوارٹر پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پارٹی میں شمولیت کرنے والوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس کی مضبوطی میں ہی جموں وکشمیر کے عوام کے حقوق اور مفادات کے تحفظ کا راز مضمر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمیں جن سخت ترین چیلنجوں کا سامنا ہے اس کیلئے پارٹی کی مضبوطی انتہائی ضروری ہے۔ جموں وکشمیر میں جاری ظلم و ستم اور ناانصافی کا قلع قمع کرنے کیلئے اتحاد و اتفاق لازمی ہے اور ہمیں آپسی شکوے اور شکایات بھی بالائے طاق رکھتے ہوئے آپسی صفوں کو مضبوط کرنا ہوگا۔ جس طرح ماضی میں نیشنل کانفرنس کے عظیم لیڈران نے ذاتی مفادات کا گھلا گھونٹ کر قومی مفادات کیلئے قربانیاں پیش کیں، وہی کردار ہم سب کو ادا کرنا ہوگا۔

انہوں نے پارٹی سے وابستہ افراد پر زور دیا ہے کہ وہ موقعہ پرست اور ضمیر فروش سیاستدانوں کی چالوں سے ہوشیار رہیں اور ساتھ ہی اپنی صفوں میں موجودہ کالے بھیڑیوں پر بھی کڑی نظر رکھیں۔

منشیات کی لعنت کیخلاف ایک بار پھر کار گر اور ٹھو س اقدامات کی اپیل کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ خدا نہ خواستہ اگر ہماری نوجوان پود میں منشیات کے استعمال کا رجحان اسی رفتار سے بڑھتا گیا تو مستقبل میں قوم و ملت کو بہت سارے مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا اور یہ ہمارے لئے کسی المیہ سے کم نہیں ہوگا۔


مزید پڑھیں: Omar on Article 370 Hearing نیشنل کانفرنس نے سپریم کورٹ میں370 کے دفاع میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی، عمر عبداللہ

انہوں نے کہا کہ منشیات کے استعمال سے نہ صرف خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہوگا بلکہ دیگر جرائم کا بھی گراف دن بہ دن بڑھتا جارہاہے۔ آج نوبت یہ آن پڑی ہے کہ اب منشیات کے عادی نوجوان اپنے والدین کا قتل کرنے سے بھی کتراتے نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ منشیات اور دیگر سماجی بدعات کا قلع قمع کرنے کیلئے ہر کسی کو اپنا کردار نبھانا ہوگا اور والدین کا اس میں سب سے زیادہ رول بنتا ہے۔ اپنے بچوں کو مروجہ تعلیم کیساتھ ساتھ دینی تعلیم سے آراستہ کرنا اور ان کی صحیح نشونما اور تربیت کرنا انتہائی ضروری بن گیا ہے۔

(یو این آئی)

سرینگر: سپریم کورٹ سے جموں وکشمیر کے عوام کیلئے انصاف کی امید بھاندتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ 5اگست 2019 کو ہمارے ساتھ جو کچھ ہوا وہ غیر آئینی اور غیر جمہوری تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کی سب سے بڑی عدالت میں ہمارا کیس زیر سماعت ہے، ہم پوری قوت کیساتھ جموں و کشمیر کے عوام کے انصاف کیلئے لڑ رہے ہیں، ملک کے اعلیٰ ترین قانوندان ہماری نمائندگی کررہے ہیں، ہم حق پر ہیں اور ہمیں پوری اُمید ہے کہ 5 جج صاحبان پر مشتمل آئینی بنچ آئین کی بالادستی قائم و دائم رکھتے ہوئے ہمارے آئینی اور جمہوری حقوق بحال کریں گے۔ان باتوں کا اظہار انہوں نے پارٹی ہیڈکوارٹر پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پارٹی میں شمولیت کرنے والوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس کی مضبوطی میں ہی جموں وکشمیر کے عوام کے حقوق اور مفادات کے تحفظ کا راز مضمر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمیں جن سخت ترین چیلنجوں کا سامنا ہے اس کیلئے پارٹی کی مضبوطی انتہائی ضروری ہے۔ جموں وکشمیر میں جاری ظلم و ستم اور ناانصافی کا قلع قمع کرنے کیلئے اتحاد و اتفاق لازمی ہے اور ہمیں آپسی شکوے اور شکایات بھی بالائے طاق رکھتے ہوئے آپسی صفوں کو مضبوط کرنا ہوگا۔ جس طرح ماضی میں نیشنل کانفرنس کے عظیم لیڈران نے ذاتی مفادات کا گھلا گھونٹ کر قومی مفادات کیلئے قربانیاں پیش کیں، وہی کردار ہم سب کو ادا کرنا ہوگا۔

انہوں نے پارٹی سے وابستہ افراد پر زور دیا ہے کہ وہ موقعہ پرست اور ضمیر فروش سیاستدانوں کی چالوں سے ہوشیار رہیں اور ساتھ ہی اپنی صفوں میں موجودہ کالے بھیڑیوں پر بھی کڑی نظر رکھیں۔

منشیات کی لعنت کیخلاف ایک بار پھر کار گر اور ٹھو س اقدامات کی اپیل کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ خدا نہ خواستہ اگر ہماری نوجوان پود میں منشیات کے استعمال کا رجحان اسی رفتار سے بڑھتا گیا تو مستقبل میں قوم و ملت کو بہت سارے مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا اور یہ ہمارے لئے کسی المیہ سے کم نہیں ہوگا۔


مزید پڑھیں: Omar on Article 370 Hearing نیشنل کانفرنس نے سپریم کورٹ میں370 کے دفاع میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی، عمر عبداللہ

انہوں نے کہا کہ منشیات کے استعمال سے نہ صرف خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہوگا بلکہ دیگر جرائم کا بھی گراف دن بہ دن بڑھتا جارہاہے۔ آج نوبت یہ آن پڑی ہے کہ اب منشیات کے عادی نوجوان اپنے والدین کا قتل کرنے سے بھی کتراتے نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ منشیات اور دیگر سماجی بدعات کا قلع قمع کرنے کیلئے ہر کسی کو اپنا کردار نبھانا ہوگا اور والدین کا اس میں سب سے زیادہ رول بنتا ہے۔ اپنے بچوں کو مروجہ تعلیم کیساتھ ساتھ دینی تعلیم سے آراستہ کرنا اور ان کی صحیح نشونما اور تربیت کرنا انتہائی ضروری بن گیا ہے۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.