سڑکیں اس قدر خستہ ہو چکی ہیں کہ بارشوں کے دوران تالاب نما صورت اختیار کر جاتی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ سرینگر کی میوہ منڈی میں روزانہ سبزی، میوہ وغیرہ سے بھری ہزاروں چھوٹی بڑی مال بردار گاڑیاں آتی ہیں۔
ڈرائیوروں کے مطابق انکی کمائی کا اکثر حصہ گاڑیوں کی مرمت میں خرچ ہوتا ہے۔
میوہ منڈی میں دکانداروں نے شکایت کی کہ ڈرینیج کا نظام ناکارہ ہو چکا ہے اور اس کی وجہ سے سارا گندہ پانی سڑکوں پر جمع رہتا ہے، جو اب دکانوں کے اندر بھی گھس جاتا ہے۔
ڈرائیوار، تاجر اور دکاندار ہی نہیں آس پاس کی آبادی بھی اس خستہ حال سڑک کے سبب شدید مشکلات سے دو چار ہے۔
ایک مقامی خاتون نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’خستہ حال سڑک کے سبب سب سے زیادہ اذیت اسکولی طلباء کو جھیلنی پڑتی ہے۔‘‘
اس حوالے سے انہوں نے انتظامیہ سے گزارش کی کہ میوہ منڈی سڑک کی جلد سے جلد مرمت کی جائے۔